جانوروں کو سڑکوں پر لے آتے ہیں حالانکہ بِدک جانے یا بھگدڑ مچ جانے کی صورت میں یہ لوگوں کو کچل کر نقصان پہنچا سکتے ہیں ۔ راستے میں لِید اور پیشاب کرتے ہیں جس کی وجہ سے بَدبو کے بھبکے اُٹھ رہے ہوتے ہیں ۔ سڑکیں پکی ہونے کی وجہ سے پیشاب وغیرہ زمین میں جَذب نہیں ہو پاتا جس کی وجہ سے لوگوں کے کپڑوں پر چھینٹیں پڑتی ہیں اور ان کے کپڑے ناپاک ہو جاتے ہیں ۔ کپڑے ناپاک ہو جانے کی صورت میں نماز ادا کرنے کے لیے الگ مَسائِل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ یہ جانور ہیں انہیں تو سمجھا نہیں سکتے لہٰذا انہیں لانے والوں کو ہی سمجھ جانا چاہیے ۔
سفرِ حج سے متعلق خَریداری میں بھاؤ کم کروانا کیسا؟
سُوال : سفرِ حج سے متعلق خَریدی جانے والی چیزوں میں بھاؤ کم کروانا کیسا ہے ؟
جواب : سفرِ حج سے متعلقہ چیزوں میں بھاؤ کم نہ کروانا افضل ہے ۔ (1) حجاج کو چاہیے کہ افضل پر عمل کریں اور سفرِ حج سے متعلقہ چیزوں کی خَریداری کرتے ہوئے بھاؤ کم نہ کروائیں اگرچہ بیچنے والا خوش فہمی کا شِکار ہو کر مسکرائے کہ میں نے اسے مہنگے داموں بیچ کر ٹھگ لیا ہے حالانکہ یہ بیچنے والے کی بھول ہے ، چونکہ سفرِ حج
________________________________
1 - اعلیٰ حضرت ، اِمامِ اَہلسنَّت مولانا شاہ امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰنفرماتے ہیں : بھاؤ (میں کمی) کے لئے حُجَّت (یعنی بحث وتکرار) کرنا بہتر ہے بلکہ سُنَّت سِوا اس چیز کے جوسفرِ حج کے لئے خَریدی جائے ، اس (سفرِ حج کی خریداریوں) میں بہتر یہ ہے کہ جو مانگے دے دے ۔ (فتاویٰ رضویہ ، ۱۷ / ۱۲۸ رضا فاؤنڈیشن مرکز الاولیا لاہور)