سَلمان(رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ )!تم جاؤ اور زمین کو ہموار کرو ۔ جب زمین ہموار ہو جائے تو مجھے آ کر خبردومیں اپنے ہاتھوں سے پودے لگاؤں گا ۔ چنانچہ میں گیا اور زمین ہموار کرنے لگا ، صَحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے زمین ہموار کرنے میں میری مدد کی ۔ جب میں فارِغ ہو کر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں حاضِر ہوا اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کو خبر دی تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم میرے ساتھ چل دیئے ۔ ہم حضورِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کو کھجوروں کے پودے اُٹھا اُٹھا کر دیتے اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم اپنے دَستِ اَقدس سے انہیں زمین میں لگاتے جاتے ۔
حضرتِ سَیِّدُنا سَلمان فارِسیرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں : اس پاک پَروردگار عَزَّوَجَلَّ کی قسم جس کے قَبضۂ قدرت میں میری جان ہے حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے جتنے پودے لگائے وہ سب کے سب اُگ آئے اور ان میں بہت جلد پھل لگنے لگے ۔ چنا نچہ میں نے 300کھجوروں کے دَرخت اپنے مالِک کے حوالے کیے ۔ اب میرے ذِمّے 40 اُوقِیَہ چاندی دینا باقی رہ گئی تھی ؟ حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے پاس کسی نے مُرغی کے انڈے جتنا سونے کا ایک ٹکڑا بھیجا ۔ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے اِستِفسارفرمایا : سَلمان فارِسی کا کیا ہوا ؟ پھر مجھے بُلوایا، میں نے عرض کی : ابھی 40 اُوقِیَہ چاندی اور دینی ہے ، پھر مجھے غُلامی سے آزادی ملے گی ۔