Brailvi Books

قضانمازوں کا طریقہ(حنفی)
4 - 24
قَبر میں  آگ کے شُعلے
	ایک شَخص کی بہن فوت ہو گئی ۔ جب اُسے دَفن کر کے لوٹا تو یاد آیا کہ رقم کی تَھیلی قَبْر میں  گر گئی ہے چُنانچِہ قبرِستان آ کر تھیلی نکالنے کیلئے اُس نے اپنی بہن کیقَبْر کھود ڈا لی ! ایک دل ہِلا دینے والا منظر اُس کے سامنے تھا، اُس نے دیکھا کہ بہن کی  قَبْر میں  آگ کے شُعلے بھڑک رہے ہیں  ! چُنانچِہ اُس نے جُوں  تُوں  قَبْر پر مِٹّی ڈالی اور صدمے سے چُورچُور روتا ہوا ماں  کے پاس آیا اور پوچھا:پیاری امّی جان ! میری بہن کے اعمال کیسے تھے؟ وہ بولی: بیٹا کیوں  پوچھتے ہو؟ عَرض کی: ’’میں  نے اپنی بہن کی  قَبْرمیں  آگ کے شُعلے بھڑکتے دیکھے ہیں۔ ‘‘ یہ سُن کر ماں  بھی رونے لگی اور کہا:’’ افسوس ! تیری بہن نَماز میں  سُستی کیا کرتی تھی اور نَمازقَضا کر کے پڑھا کرتی تھی۔‘‘		(کتابُ الْکبائِرص۲۶)
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!جب قَضا کرنے والوں  کی ایسی ایسی سخت سزائیں  ہیں  تو جو بد نصیبسِرے سے نَماز ہی نہیں پڑھتے ان کا کیا انجام ہو گا!
اگر نَماز پڑھنا بھول جائے تو۔۔۔۔؟
	تاجدار ِرسالت ، شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، پیکرِ جودو سخاوت، سراپا رَحمت  طے ارشاد فرمایا:جو نَماز سے سو جائے یا بھول جائے تو جب یاد آئے پڑھ لے کہ وُہی اُس کا وَقت ہے۔( مُسلِم ص۳۴۶حدیث۶۸۴) 
 	فُقَہائے کرام رَحمَہُمُ اللہُ السلامفرماتے ہیں :سوتے میں  یا بھولے سے نَماز قَضا ہو گئی تو اس کی قَضا پڑھنی فرض ہے البتّہ قَضا کا گناہ اس پر نہیں  مگر بیدار ہونے اور یادآنے پر اگر