Brailvi Books

قضانمازوں کا طریقہ(حنفی)
2 - 24
 آیت نمبر 5  کے تَحت فرماتے ہیں :نَماز سے بھولنے کی چند صورَتیں  ہیں : کبھی نہ پڑھنا ، پابندی سے نہ پڑھنا، صحیح وقت پر نہ پڑھنا،نمازصحیح طریقے سے ادا نہ کرنا،شوق سے نہ پڑھنا،سمجھ بوجھ کرادا نہ کرنا،کَسَل وسُستی،بے پروائی سے پڑھنا۔( نورُ العرفان ص۹۵۸)
جہنَّم کی خوفناک وادی
	صَدرُالشَّریعہ ،بدرُ الطَّریقہ، حضرتِ مولانا محمد امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِیفرماتے ہیں :جہنَّم میں  وَیل نامی ایک خوفناک وادی ہے جس کی سختی سے خود جہنَّم بھی پناہ مانگتا ہے۔ جان بوجھ کر نَماز قَضا کرنے والے اُس کے مستِحق ہیں۔  (بہارِ شریعت ج۱ص۳۴۷ مُلَخَّصاً)
پہاڑ گرمی سے پگھل جائیں 	
	حضرتِ سیِّدُناامام محمد بن احمد ذَہبی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی فرماتے ہیں :کہا گیا ہے کہ جہنَّم میں  ایک وادی ہے جس کا نام وَیل ہے، اگر اس میں  دنیا کیپہاڑ ڈالے جائیں  تو وہ بھی اس کی گرمی سے پگھل جائیں  اور یہ اُن لوگوں  کا ٹھکانہ ہے جو نَماز میں  سُستی کرتے اور وَقت کے بعد قَضا کر کے پڑھتے ہیں  مگر یہ کہ وہ اپنی کوتاہی پر نادِم ہوں  اور بارگاہِ خداوندی میں  توبہ کریں  ۔(کتابُ الْکبائِرص۱۹)
سر کُچلنے کی سزا
        سرکارِ  مدینۂ منوّرہ، سردارِ مکَّۂ مکرَّمہ  صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے صَحابۂ کرام    عَلَيهِمُ الّرِضْوَان سے فرمایا: آج رات دو شَخص ( یعنی جبرائیل عَلَیْہِ السَّلاماور میکائیل عَلَیْہِ السَّلام)