مجھے ذرّے ذرّے کا حساب دینا پڑجائے گا،تو آخر پھر وہ اتنی دولت کیوں جمع کرتا چلا جارہا ہے؟ اسے مال و دولت کے حریصو ں کے عبرتناک انجام سے آخر کیوں درس حاصل نہیں ہوتا؟ کل قیامت کی کڑی دھوپ میں اپنے کثیر مال و دولت کا حساب کس طرح دے سکے گا؟
جہنَّم کی ہولناکیاں
وہ بندہ بھی کتنا عجیب ہے جو یہ جانتا ہے کہ دوزخ سخت ترین عذاب کا مقام ہے پھر بھی گناہوں کا اِرتکاب کرتا ہے۔ میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! جہنَّم کو اگر سوئی کے ناکے کے برابر کھو ل دیا جائے تو تمام زمین والے اس کی گرمی سے ہلاک ہوجائیں۔ (مُعجَم اَوسَط ج۲ص۷۸حدیث۲۵۸۳)
اہلِ جہنَّم کو جو مشروب پینے کیلئے دیا جائے گا وہ اس قدر خطرناک ہے کہ اگر اس کا ایک ڈول دنیا میں بہا دیا جائے تو دنیا کی تمام کھیتیاں برباد ہوجائیں نہ اناج اُگے نہ پھل۔ جہنَّم کے سانپ اور بچھو بے حد خوفناک ہیں ۔حدیث شریف میں ہے :’’جہنَّم میں عجمی اونٹوں کی گردن کی مثل بڑے بڑے سانپ ہونگے جو دوزخیوں کو ڈستے ہوں گے، وہ ایسے زہریلے ہونگے کہ اگر ایک مرتبہ کاٹ لیں گے تو چالیس سال تک ان کے زَہر کی تکلیف نہیں جائے گی اور لگام لگائے ہوئے خچَّروں کے برابر بڑے بڑے بچھو جہنمیوں کو ڈنک مارتے رہیں گے کہ ایک بارڈنک مارنے کی تکلیف چالیس سال تک باقی رہے گی۔‘‘
(مسند امام احمد بن حنبل ج۶ص۲۱۶حدیث ۱۷۷۲۹)