سات عبر تناک عبارات
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! معلوم ہوا کہ نیک لوگوں کی بَرَکت سے ان کی اولاد بلکہ ہمسایوں (یعنی پڑوسیوں )کو بھی فائدہ پہنچتاہے، تونیک آدمی کتنا بھلا انسان ہوتا ہے کہ اس کے فیوض وبرکات سے نہ جانے کتنے لوگ مُتَمتِّع و مالا مال ہوتے ہیں ۔ابھی جس خزانۂ لا جواب کا ذکر ہوااس کا تذکرہ سُوْرَۃُ الْکَہْفپارہ16آیت82 میں کچھ یوں ہے : وَکَانَ تَحْتَہٗ کَنۡزٌ لَّہُمَا وَکَانَ اَبُوۡہُمَا صٰلِحًا ۚترجَمۂ کنز الایمان: اُس کے نیچے ان کا خزانہ تھا اور ان کا باپ نیک آدمی تھا۔
اس آیتِ مقدَّسہ کے تحت حضرتِ سیِّدُنا عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں : وہ خزانہ سونے کی ایک تختی پر مشتمل تھا اور اس پر سات عبرت آموز عبارات منقوش تھیں :
{۱}ا س شخص کا حال عجیب ہے جو موت کا یقین ہونے کے باوجود ہنستا ہے ۔
{۲}اس شخص پرتعجُّب ہے جو دنیا کو فنا ہونے والی تسلیم کرنے کے باوجود اس میں مطمئن و مُنْہَمِک(یعنی مشغول اور کھویا ہوا)ہے۔
{۳}اس شخص پر حیرت ہے جو تقدیر پر ایمان رکھنے کے باوُجود دنیا (کی نعمتیں ) نہ ملنے پر مغموم ہو تا ہے۔
{۴}کتنا عجیب ہے وہ آدمی جس کو یقین ہے کہ قِیامت کو ذرّے ذرّے کا حساب دینا ہے