Brailvi Books

پر اسرار خزانہ
11 - 23
آ کر پانی میں چھلانگ لگادی، اب وہ تیرنا تو جانتا نہیں تھا لہٰذا خود بھی پھنس گیا۔ قسمت کی بات کہ اُ س کا دوست تو جوں توں کر کے نکلنے میں کامیاب ہوگیا مگر آہ!مستقبل کا ڈاکٹر بے چارہ ڈوب کرموت کے گھاٹ اتر گیا۔کہرام مچ گیا ، ماں باپ کے بڑھاپے کا سہارا پانی کی موجوں کی نذر ہوگیا، ماں باپ کے سہانے سپنے شرمندۂ تعبیر نہ ہوسکے اور وہ بے چارہ ذہین طالب علم M.B.B.S کے فائنل امتحان کا رِزَلٹ ہاتھ میں آنے سے قبل ہی قبر کے امتحان میں مبتلا ہوگیا۔
ملے خاک میں اہلِ شاں کیسے کیسے 		مکیں ہوگئے لامکاں کیسے کیسے
ہوئے ناموَر بے نشاں کیسے کیسے 		زمیں کھا گئی نوجواں کیسے کیسے
جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جاہے تماشا نہیں ہے
مکانات کی حِکا یت
	حضرت سیِّدُنا صالح مرقَدی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی کا گزر کچھ عالی شان مکانات کی طرف ہوا تو آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہنے فرمایا: ’’اے بلند و بالا عمارَتو! وہ لوگ کہاں ہیں جنہوں نے تمہیں تعمیر کیا! اور وہ لو گ کدھر گئے جنہوں نے سب سے پہلے تم کو آباد کیا! وہ لو گ کدھر جاچھپے جو سب سے پہلے تمہارے اندر رہائش پذیر تھے؟‘‘ وہ مکان بھلا کیا جواب دیتے! غیب سے ایک آواز گونج اٹھی: ’’جو لوگ پہلے ان مکانات میں رہتے تھے ان کے نام و