Brailvi Books

نورانی چہرے والے بزرگ
9 - 32
سنّتوں بھرے اجتماع میں علمِ دین سیکھنے کی نیت سے حاضر ہونے کا اتفاق ہوا۔ یوں تو پورا اجتماع ہی پرُبہار تھا لیکن اجتماع کے آخر میں مانگی جانے والی رِقّت انگیز دعا کے دوران شرکائے کی آہ و زاری نے تو میرے دل میں مدنی انقلاب برپا کر دیا۔ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے متأثر ہونے میں اس دعا نے اہم کردار ادا کیا۔ اختتامِ اجتماع پر ایک مبلغِ دعوتِ اسلامی نے انفرادی کوشش کرتے ہوئے نہ صرف شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت، بانیٔ دعوت ِاسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّار قادری رضوی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کے سنّتوں بھرے بیانات سننے کی ترغیب دلائی بلکہ ہاتھوں ہاتھ امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے دو بیانات بنام ’’قبر کا امتحان‘‘ اور ’’باحیاپرندہ‘‘ سننے کے لئے بھی دے دیے۔ میں نے پہلی فرصت میں جب انہیں سنا تو قبرو حشر کے ہولناک مناظر میری نگاہوں میں گھومنے لگے میں نے گھبرا کر توبہ کی اور رفتہ رفتہ مدنی ماحول کے قریب سے قریب تر ہوتا گیا۔ انہی دنوں کانپور (ہند) میں دعوتِ اسلامی کا سنّتوں بھرا اجتماع ہوا جس میں امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ بھی تشریف لائے۔ میں نے بھی اجتماع میں شرکت کی سعادت حاصل کی۔ اجتماع گاہ میں جب میں امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی زیارت سے مشرف