{11}اُٹھو!عمامہ شریف باندھو
کشمیر کے علاقے ’’کوٹلی‘‘ میں مقیم اسلامی بھائی کے بیان کا خلاصہ ہے: میں امیرِ اہلسنّت سے مرید ہونے کے باوجود پوری طرح مدنی ماحول سے وابستہ نہ تھا۔ میری زندگی میں سنّتوں کی بہار اس طرح آئی کہ مجھے میرپور ( کشمیر) میں دعوتِ اسلامی کے تحت رَمَضان المبارک میں ہونے والے تربیتی اعتکاف میں معتکف ہونے کی سعادت حاصل ہوگئی۔ دورانِ اِعتکاف مبلغِ دعوتِ اسلامی انفرادی کوشش کرتے ہوئے مجھے عمامہ شریف باندھنے کی ترغیب دلاتے رہے لیکن میں مسلسل حیلے بہانے کرتا رہا۔ دورانِ اعتکاف ہی ایک رات جب میں سویا تو میری قسمت چمک اٹھی میرے خواب میں شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنا نورانی چہرہ چمکاتے تشریف لے آئے۔ آپ دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے خواب میں حکم فرمایا:’’اٹھو! عمامہ شریف باندھو۔‘‘ جب میں بیدار ہوا تو اسی انفرادی کوشش کرنے والے مبلغِ دعوتِ اسلامی سے عرض کی: ’’پیارے بھائی! ہاتھوں ہاتھ مجھے عمامہ شریف باندھ دیجئے کہ آج خواب میں امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے عمامہ شریف سجانے کاحکم ارشاد فرما دیا ہے۔
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَررَحمت ہواوران کے صد قے ہماری مغفِرت ہو۔
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد