Brailvi Books

نورانی چہرے والے بزرگ
16 - 32
رہی تھی۔ اسی پریشانی کے عالم میں ایک دن میری بہن نمازِعشاء پڑھ کر اللہ عَزَّوَجَلَّ  کی رحمت کی امید رکھتے اور مرشدِکریم دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکو یاد کرتے ہوئے سو گئی۔ ظاہری آنکھیں تو کیا بند ہوئیں ان کے تو نصیب ہی جاگ اٹھے بیدار ہونے پر انہوں نے بتایا اللہ عَزَّوَجَلَّ کا کرم ہو گیا، کیا دیکھتی ہوں کہ حسین و جمیل نورانی چہرہ چمکاتے، سفید لباس میں ملبوس، نظریں جھکائے امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ آنکھوں کے سامنے موجود ہیں اور ارشاد فرما رہے ہیں : ’’بیٹی! پریشان نہ ہوں ، صبح نمازِفجر اداکرنے کے بعد فریج میں رکھا ہوا عرقِ گلاب آنکھوں میں چند قطرے ڈال لینا اِن شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ ٹھیک ہو جاؤ گی۔‘‘ چنانچہ میری بہن نمازِفجر سے فراغت کے بعد فریج کی طرف بڑھی جب فریج کا دروازہ کھولا تو واقعتاً وہاں عرقِ گلاب موجود تھا (حالانکہ ہم میں سے کسی نے بھی فریج میں وہ عرق نہیں رکھا تھا)۔ اب تو یقین مزید پختہ ہو گیا کہ اِن شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ شِفا ضرور ملے گی۔ یقینِ کامل کے ساتھ فریج سے عرقِ گلاب کی شیشی اٹھائی اور امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے فرمان کے مطابق آنکھوں میں چند قطرے ٹپکا لئے۔ عرق کے ان قطروں کے آنکھوں میں پہنچنے کے بعد سے میری بہن کی طبیعت سنبھلنے لگی چند روز بعد ہی انہوں نے بتایا کہ میں اپنے اندر تبدیلی محسوس کرنے لگی ہوں۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ  عَزَّوَجَلَّ وہ دن اور آج کا دن تادمِ تحریر دو سال ہو چکے ہیں ڈاکٹروں کی لکھی ہوئی دوائیاں