کے مناظر بہت اچھے لگے، سنتوں بھرا بیان، دعااور ذکراللّٰہ نے دل کی دنیا بدل ڈالی، فکرِ آخرت دامن گیر ہوگئی، دل میں مدنی انقلاب بھرپا ہوگیا، یوں میں اجتماع کی برکت سے تائب ہوکر سلسلہ عالیہ قادریہ رضویہ عطاریہ میں داخل ہوگیا، اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ تادمِ تحریر علاقائی ذمہ دار کی حیثیت سے دعوتِ اسلامی کامدنی کام کرنے میں مصروف ہوں ۔
اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری بے حسا ب مغفِرت ہو۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! فی زمانہ پریشانی اور بے سکونی عام ہوچکی ہے، شاید ہی کوئی ہو جو مکمل طور پر سکون کی نعمت سے مالامال ہو، یادرکھیے! سکون ایک ایسی عظیم نعمت ہے جس کا کوئی نِعْمَ البَدل نہیں ، آج نفسا نفسی کے دور میں تقریباًہر شخص اس جوہر نایاب کا متلاشی ہے اور اس کی تلاش میں مارامارا پھر رہا ہے مگر علمِ دین سے دوری کے سبب وہ اطمینانِ قلب کے اسباب سے نابلد ہے چنانچہ پارہ 13 سورۃ الرعدآیت نمبر 28میں ارشاد ہوتا ہے: اَلَا بِذِکْرِ اللہِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوۡبُ ﴿ؕ۲۸﴾ ترجمہ کنز الایمان: سن لو اللّٰہ کی یاد ہی میں دلوں کا چین ہے۔
اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ تبلیغِ قرآن وسنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کے مشکبار مدنی ماحول میں جب گناہوں کے شیدائی، زمانے کے