کے بعد میں گھر کی طرف روانہ ہوگیا مگر اسلامی بھائی کی نیکی کی دعوت میرے ذہن میں نقش ہوچکی تھی اورمجھے قبر وآخرت کی تیاری کی رغبت دلارہی تھی۔
اس کے بعد ایک دن میری ملاقات علاقے کے ذمہ دار اسلامی بھائی سے ہوگئی، انہوں نے بھی بڑی محبت سے ملاقات کی اور دورانِ گفتگو مسجد درس میں شرکت کی دعوت پیش کی، میں تو پہلے ہی متأثر ہوچکاتھا، لہٰذا میں نے ہاتھوں ہاتھ شرکت کی نیت کرلی، مزید شفقت فرماتے ہوئے اسلامی بھائی نے امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا انقلابی رسالہ بنام ’’کالے بچھو‘‘ تحفۃً پیش کرتے ہوئے پڑھنے کی ترغیب دلائی، خوش قسمتی سے جب میں نے اس کا مطالعہ کیا تو اس کی عام فہم اور پر تاثیر تحریر دل میں اثر کرگئی، جوں جوں پڑھتا گیا دل پر خوف خدا کا غلبہ محسوس کرتا گیا اور توبہ کا ذہن بنتا گیا، داڑھی منڈوانے کی تباہ کاری پڑھی تو ہاتھوں ہاتھ توبہ کی، چہرہ سنّتِ رسول سے منور کرنے کا عزم کرلیااور نماز پڑھنے کے لیے مسجد حاضر ہوگیا، نماز ادا کرنے کے بعد درسِ فیضانِ سنّت میں شرکت کی سعادت حاصل کی، جس سے میرے قلب کو ایک عجب سکون کا احساس ہوا، درس کے بعدمبلغ دعوتِ اسلامی نے بڑی محبت سے مجھ سے ملاقات کی اور ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی دعوت پیش کی جس کی برکت سے میں ہاتھوں ہاتھ ان کے ساتھ جانے کے لیے آمادہ ہوگیا، سنّتوں بھرے اجتماع