اعتکاف کے دوران دعوت اسلامی کے ایک ذمہ دار اسلامی بھائی روزانہ تشریف لاتے، فیضان سنت کا درس دیتے اور مجھ پر انفرادی کوشش کرتے مگر میں ان کی باتوں پر عمل کرنے کے بجائے انہیں تنگ کرتا لیکن وہ مجھے نیکی کی دعوت دینا ترک نہ فرماتے ، خندہ پیشانی سے ملاقات فرماتے ، ایک مرتبہ انہوں نے مجھے شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا رسالہ تحفہ میں دیا،جس پر جلی حروف میں ’’امردپسندی کی تباہ کاریاں‘‘تحریر تھا،جب میں نے اس رسالے کا مطالعہ کیا تو امیرِاہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہکی عام فہم تحریر میرے دل کی کیفیت بدل گئی، خوفِ خدا کی شمع دل میں فروزاں ہوگئی، چاند رات کو ایک اسلامی بھائی نے مجھے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی دعوت پیش کی جس کی برکت سے میں مقررہ دن اجتماع میں شریک ہوگیا، وہاں کثیر تعداد میں اسلامی بھائی موجود تھے، جن کا مدنی حلیہ اور اخلاق دیکھ کر مجھے بہت اچھا لگا، یوں اجتماع کی برکت سے مزید نیک اعمال کرنے کا مدنی ذہن بنا۔
میری خوش نصیبی کہ چند دنوں کے بعد مدینۃ الاولیاملتان میں دعوت اسلامی کا سنّتوں بھرا بین الاقوامی اجتماع تھا، جس میں مجھے بھی شرکت کی سعادت مل گئی، سنّتوں بھرے اجتماع کے پرکیف مناظر دیکھ میرے دل کی دنیا زیر وزبر ہوگئی،لوگوں پر ظلم وستم، لڑائی جھگڑے اور شراب پینے سے توبہ کی توفیق ملی، سلسلہ