کے بعد تین مَرتبہ پڑھ کر اُنگلیوں پر دَم کر کے آنکھوں پر پھیرے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ بَصَارَت میں کمی نہ ہو گی بلکہ جس قدر کمی ہو چکی ہو گی وہ بھی ٹھیک ہو جائے گی۔
(۴) اعلیٰ حضرت، امامِ اہلسنَّت مولانا شاہ امام احمد رضا خان عَلَیۡہِ رَحۡمَۃُ الرَّحۡمٰن فرماتے ہیں:آیۃُ الْکُرْسِی شریف یاد کر لیجئے، ہر نماز کے بعد ایک بار پڑھئے ، نمازِ پنجگانہ کی پابندی رکھئے اور عورتیں کہ جن دِنوں میں اُنہیں نماز کا حکم نہیں (ان دنوں میں انہیں قرآنِ پاک زبانی پڑھنا بھی جائز نہیں) وہ بھی پانچوں وقت آیۃُ الْکُرْسِی اِس نیت سے کہ اللّٰہ (عَزَّوَجَلَّ) کی تعریف ہے، نہ اِس نیت سے کہ کَلَامُ اللّٰہ (یعنی قرآنِ پاک) ہے پڑھ لیا کریں اور جب اس کلمہ پر پہنچیں (وَ لَا یَـُٔوْدُهٗ حِفْظُهُمَاۚ-) دونوں ہاتھوں کی اُنگلیاں آنکھوں پر رکھ کر اِس کلمہ کو گیارہ بار کہیں پھر دونوں ہاتھوں کی اُنگلیوں پر دَم کر کے آنکھوں پر پھیر لیں۔ (پھر فرمایا:) یہ عمل ایسے قَوِیُ التَّاثیر (یعنی زَبردست اَثر والے) ہیں کہ اگر صِدقِ اِعتقاد ( یعنی سچا یقین) ہوتو اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ گئی ہوئی آنکھیں (یعنی بینائی) واپس آ جائیں۔ (1) یہ تو نظر کی کمزوری دُور کرنے کا رُوحانی عمل تھا اس کے علاوہ ہر نماز کے بعد ایک مَرتبہ اور آیۃُ الْکُرْسِی پڑھنے کا معمول بنا لیجیے کہ حدیثِ پاک میں اِس کی بڑی فضیلت آئی ہے چنانچہ حضرتِ سیِّدُنا ابو اُمامہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ
________________________________
1 - ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت، ص ۳۷۵ ملتقطاً مکتبۃ المدینہ بابُ المدینہ کراچی