ہوئے مرحبا مرحبا کی صدائیں لگا کر جس طرح میری حوصلہ افزائی فرمائی میرے تو وہم و گمان میں بھی نہ تھا۔ ان کی انفرادی کوشش سے میں نے سابقہ گناہوں سے توبہ کی اور امیرِ اہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ العَالِیَہ سے مرید ہو کر قادری عطاری ہو گیا۔ یوں اللہ عَزَّوَجَلَّ کے فضل و کرم سے کچھ ہی عرصے میں نہ صرف میں نے درسِ فیضانِ سنّت دینا سیکھ لیا بلکہ درس دینے کی سعادت بھی پانے لگا۔ مدنی ماحول کی خوب خوب برکتیں لوٹنے کی سعادت نصیب ہونے لگی۔ مدنی کاموں کا جذبہ ملا اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ تادمِ تحریر علاقائی مشاورت کے ذمہ دار کی حیثیت سے نیکی کی دعوت عام کر رہا ہوں۔
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
{4} راہِ خدا کا مسافر
بابُ المدینہ (کراچی) کے علاقے ملیر کے رہائشی اسلامی بھائی کے بیان کا خلاصہ ہے کہ میں دنیا کی رنگینیوں میں کھویا انجامِ آخرت سے یکسر غافل زندگی کے شب و روز بربادیٔ آخرت کے کاموں میں گزار رہا تھا مگر مجھ پر میرے رب عَزَّوَجَلَّ کا فضل و کرم ہو گیا۔ ہوا یوں کہ ایک دن میں مسجد میں ہونے والے درسِ فیضانِ سنّت میں بیٹھ گیا بس پھر کیا تھا امیرِ اہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ العَالِیَہ کی شہرۂ آفاق تالیف فیضانِ سنّتکے پرتاثیر کلمات نے میری زندگی میں مدنی