کہ میں متأثر ہوئے بغیر نہ رہ سکا۔ درس کے بعد میں واپس جانے لگا تو ایک عاشقِ رسول اسلامی بھائی آگے بڑھے مجھ سے ملاقات کی اور انفرادی کوشش کرتے ہوئے دعوتِ اسلامی کے سنّتوں بھرے ہفتہ وار اجتماع کی دعوت پیش کی۔ میں نے انہیں شرکت کی یقین دہانی کروائی۔ بالآخر میں سنّتوں بھرے اجتماع کی پر کیف فضاؤں میں پہنچ گیا۔ سنّتوں بھرے اجتماع کا ہر منظر ہی نرالہ تھا۔ پرسوز بیان سنا تو دل و دماغ کے بند دریچے کھل گئے۔ ذکر اور آخر میں رقت انگیز دعا نے تو میری کایا ہی پلٹ دی۔ میری سوچ و فکر کو یکسر بدل کر رکھ دیا میرے دل میں نیکیوں کا شوق اور گناہوں سے نفرت کا کچھ ایسا جذبہ پیدا ہوا کہ میں مدنی ماحول کا ہو کر رہ گیا۔ اسلامی بھائیوں کی مزید شفقتوں کی برکت سے دو ہفتے میں ہی عمامہ سجا کر اپنا’’ سر سبز سبز‘‘ کر لیا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ جب سے مدنی ماحول کی پر نور فضائیں میسر آئی ہیں نمازوں کی پابندی کے ساتھ ساتھ مدنی قافلوں میں سنّتوں بھرا سفر اور سنّتوں بھرے اجتماعات میں شرکت میرا معمول بن گیا ہے۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ اپنے برگزیدہ بندوں کے صدقے ہماری مغفرت فرمائے اور مہکے مہکے مدنی ماحول میں استقامت عطا فرمائے۔
اللہ عَزّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَررَحمت ہواوران کے صد قے ہماری مغفِرت ہو۔
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد