بَرَکاتُہُمُ العَالِیَہ بیان فرما رہے ہیں اور میں کافی دور سے آپ کے دیدار سے فیض یاب ہو رہا ہوں۔ میرے دل میں خیال آیا کہ کاش امیرِ اہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ العَالِیَہ کے قریب جا سکتا۔ اس خیال کا آنا تھا اچانک میں نے امیرِاہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ العَالِیَہ کو اپنے قریب پایا۔ آپ مسکرا رہے تھے۔ میں نے مصافحہ کیا اور ادب سے ان کے قریب بیٹھ گیا۔ اس واقعہ کے بعد میں نے باقاعدگی سے درسِ فیضانِ سنّت جاری رکھا اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ تادم تحریر دعوت اسلامی کے مہکے مہکے مدنی ماحول سے وابستہ ہوں۔
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
{9} درس کی برکت
ضلع لودھراں (صوبہ پنجاب، پاکستان) کے مقیم اسلامی بھائی کے بیان کا لُبِّ لُباب ہے: میں باب المدینہ( کراچی) میں ایک اسٹیل انڈسٹری میں ملازم تھا ایک دن نماز پڑھنے کیلئے مسجد میں جانا ہوا ۔ نماز پڑھنے کے بعد جونہی میں واپس آنے لگا ایک سبز سبز عمامے والے اسلامی بھائی نے آگے بڑھ کر نہایت خندہ پیشانی سے ملاقات کرتے ہوئے درس میں شرکت کی دعوت کچھ ایسے دلنشین انداز میں پیش کی کہ میں انکا ر نہ کرسکا اور درسِ فیضانِ سنّت میں بیٹھ گیا۔ فیضانِ سنّت کے عام فہم الفاظ اور درس دینے والے اسلامی بھائی کا انداز کچھ ایسا پراثر تھا