شرٹ میں کسا کسایا رہتا۔ داڑھی شریف منڈوانے کے گناہ کے ساتھ ساتھ کئی اور بدعملیوں کا بھی شکار تھا۔ غرض میرے شب روز فضولیات و لغویات ہی میں بسر ہو رہے تھے۔ میری زندگی میں گناہوں کی شام کچھ اس طرح ہوئی کہ ہمارے گاؤں میں سنّتوں کی خدمت کے جذبے سے سرشار چند عاشقانِ رسول اسلامی بھائیوں نے ہفتہ وار درس شروع کر دیا۔ جس میں قراٰن پاک کے ترجمے کنزالایمان مع تفسیر خزائن العرفان سے چند آیات کا ترجمہ و تفسیر پڑھ کر سنایا جاتا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ مجھے بھی شرکت کی سعادت میسر آئی تقریباً دو سال تک اس درس کا سلسلہ چلتارہا پھر بعض وجوہات کی بناپر درس بند ہو گیا مگر میں اس درس کی برکت سے اپنے گناہوں سے تائب ہو کر امیرِ اہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ العَالِیَہ سے بیعت ہو چکا تھا۔ نیز مدنی ماحول سے وابستہ ہو کر مدنی مقصد ’’مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے‘‘ کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا لیا تھا۔ اب میرا دل کڑھتا اور مجھے یوں محسوس ہوتا کہ کوئی مجھ سے کہہ رہاہے’’ آپ خود درس کیوں نہیں شروع کر لیتے۔‘‘ چنانچہ میں نے ایک اسلامی بھائی کوساتھ لیا اور فیضانِ سنّت کا درس دینا شروع کر دیا۔ جس کی برکت سے میں نے اپنے قول و فعل میں ایک نمایاں تبدیلی محسوس کی ۔ میری قسمت کا ستارہ چمک اٹھا ایک رات سویا ہوا تھا کہ میرے بھاگ جاگ اٹھے کیا دیکھتا ہوں کہ امیرِاہلسنّت دَامَت