خوش قسمتی سے ایک دن امیرِاہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ العَالِیَہ کی مایہ ناز تالیف فیضانِ سنت پڑھنے کی سعادت حاصل ہو گئی تحریر کی روانی جیسے پرسکون جھیل کابہاؤ جابجا بکھرے علم وحکمت کے موتی پند ونصائح کے مہکتے پھول اسلاف کے پاکیزہ کردار کے عکاس واقعات میرے دل کو جلابخش گئے۔ خوا بیدہ جذبات بیدار ہوگئے، نیک بننے کاجذبہ ملا چنانچہ ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں حاضری کی سعادت حاصل کی تلاوت قراٰن درود و سلام سبز عماموں کے تاج سجائے اسلامی بھائیوں کا ازدحام سنتوں بھرا بیان ذکراللہ کی پرکیف صدائیں اور رقت انگیز دعا میں بارگاہ خداوندی میں کی جانے والی التجائیں میرے دل کی دنیاہی بدل گئیں۔ میرا پتھر دل نرم پڑگیا آنکھوں سے اشکوں کی برسات شروع ہو گئی اک روحانی کیف و سرور حاصل ہوا اور میں دعوت ِاسلامی کا ہو کر رہ گیا۔ بری صحبت سے جان چھوٹی عمل کا جذبہ ملا اور ’’مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے ‘‘ کا ذہن بنا مدنی کاموں میں حصہ لینا شروع کر دیا۔ تادمِ تحریر اللہ عَزَّوَجَلَّ کے فضل و کرم سے شہر سطح پر مدنی قافلہ ذمہ دار ہونے کے فرائض سرانجام دے رہا ہوں۔
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
{7} ہنسی مذاق کی عادت نکل گئی
سرگودھا (پنجاب) کے مقیم اسلامی بھائی قراٰن وسنّت کی راہ پر آنے کا