Brailvi Books

نادان عاشق
7 - 32
خشخشی تھی۔میرے جنرل اسٹور کے قریب واقع مسجِد میں  ایک دینی طالِبِ علم اسلامی بھائی فیضانِ سُنّت کا دَرس دینے اور مدرَسۃُ المدینہ (برائے بالِغان) پڑھانے آیا کرتے تھے۔ غالِباََ صَفَرُالْمُظَفَّر ۱۴۲۰؁ھ بمطابق جون 1999؁ء کا واقِعہ ہے کہ شہر سطح پر دعوتِ اسلامی کے تحت ہونے والے سنّتوں  بھرے اجتماع کی ہمارے یہاں  دھوم تھی۔ اُنہی دنوں  وُہی دینی طالِبِ علم ایک دوسرے اسلامی بھائی کے ہمراہ میری دکان پر تشریف لائے، اُنھوں  نے مجھے سلام کیا میں  چونکہ دعوتِ اسلامی والوں  کو گمراہ سمجھنے کی وجہ سے انہیں  نفرت کی نگاہ سے دیکھتاتھا، اِس لیے ان کے سلام کا جواب نہ دیا اورNO LIFT کرواتے ہوئے دکان کے سامان کی صفائی میں  مشغول ہوگیا۔اُنھوں  نے تھوڑا سا تَوَقُّف کیا (یعنی کچھ رُکے) پھر بڑے نرم لہجے میں  مُسکراتے ہوئے شہر میں  ہونے والے سنّتوں  بھرے اجتِماع کی دعوت پیش کی، جسے قَبول کرنے سے میں  نے نہ صِرف انکار کیابلکہ انہیں بُرا بھلا کہناشروع کردیا۔ میرے اِس رَوَیّے کی وجہ سے اُن کے چِہروں  پر اُداسی چھاگئی مگر ان کے صبر و تحمُّل پہ لاکھوں  سلام ! بے چارے زَبان سے کچھ نہ بولے۔ان کا یہ انداز خاصا مُتأَثِّر کُن تھا۔ جب شام کو دوکان بند کر کے گھر گیا اور رات کے کھانے سے فارِغ ہوا تو مجھے ان دونوں  عاشقانِ رسول کا دعوت دینا یاد آ گیا میں  نے سوچا کہ چل کے دیکھوں  تو