والی رِقت انگیز دعا کے دوران میں نے آہوں اور سسکیوں میں ڈوبی آواز کے ساتھ گڑگڑا کر رب عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں اپنے گناہوں سے سچے دل سے توبہ کی اوریہ دعاکی کہ اے اللہ عَزَّوَجَلَّ !مجھے نیک اور سنّتوں کا پابند بنا دے۔ اب میں باقاعدہ ہر ہفتے پابندی سے اجتماع میں شرکت کرنے لگا اور اس طرح آہستہ آہستہ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہوتا چلا گیا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ مدنی ماحول کی بدولت اللہ عَزَّوَجَلَّ نے مجھے وہ عزت ومقام دیاہے جس کا کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ مجھے مرتے دم تک دعوت ِاسلامی کے پاکیزہ ماحول میں استقامت عطا فرمائے۔
اللہعَزّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَررَحمت ہواوران کے صد قے ہماری مغفِرت ہو۔
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
{2}بدمذہبیت سے توبہ
بھیرہ (ضلع گلزارطیبہ (سرگودھا) پنجاب) کے ایک اسلامی بھائی کے تحریری بیان کا خلاصہ ہے: دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابَستہ ہونے سے قبل میرا اُٹھنا بیٹھنا بدعقیدہ لوگوں کے ساتھ تھا۔کم و بیش 13 برس اُن کی صُحبتِ سراپا ضَلالت میں رہ کر میرے عقائد بھی مَعَاذَ اللہ عَزَّوَجَلَّ اُنہی جیسے ہو چکے تھے اور عملی حالت بھی کچھ اچّھی نہ تھی، چِہرے پر داڑھی بھی سنّت کے مطابِق نہیں بلکہ