ملک فانی میں فنا ہر شے کو ہے سن لگا کر کان آخر موت ہے
بارہا عِلمیؔ تجھے سمجھا چکے
مان یا مت مان آخِر موت ہے
وَزارتیں کام نہیں آئیں گی
اللہ تَعَالٰی نے انسان کو اپنی عبادت کے لئے پیدا کیاہے، اگر اِس نے اپنی زندَگی کے مقصد میں کامیابی حاصِل نہیں کی اوربروزِمحشر گناہوں کا انبار لے کر اپنے پَروَردگار عَزَّ وَجَلَّ کے دربارمیں پیش ہو ا تو رب تعالیٰ کی ناراضی کی صورت میں اس کی دنیاکی بے شمار دولت بھی اسے اپنے ربِّ قھار عَزَّ وَجَلَّ کے قہر و غضب سے نہیں بچا سکے گی ۔ دُنیوی علوم و فنون، کار خانے ، اَسلحہ(اَسْ۔لِ۔حَہ)، دُنیوی سورس(SOURCE)، منصب ، وَزارتیں ، دُنیوی آسائشیں ، شہرتیں ، قوتیں ، دُنیوی عظمتیں اللہ تَعَالٰی کی بارگاہ میں سرخرو نہیں کر سکیں گی۔
اِقتدارکے نشے میں مست ہوکر ایک دوسرے کے عیبوں کو اُچھالنے والوں ، دہشت گردیوں کا بازارگرم کرنے والوں اورمسلمانوں کے حقوق پامال کرنے والوں کیلئے لمحۂ فکریہ ہے، اگرمعصیت کے سبب اللہ تَعَالٰی ناراض ہو گیا، اسکے پیارے حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ رُوٹھ گئے اورایمان برباد ہو گیا تووہ وہ مشکلات دَر پیش ہو ں گی جوکبھی بھی حل نہیں ہوں گی۔ ربُّ العباد عَزَّ وَجَلَّ پارہ 30 سُوْرَۃُ الْہُمَزَہ میں ارشاد فرماتا ہے: