شاہِی موت
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حضرتِ سَیِّدُنا عمربن عبد العزیز رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی یہ رِقت انگیز حکایت عقلمندوں کیلئے زبردست تازِیانۂ عبرت ہے۔شاہی موت کا ایک مزید واقعہ سماعت فرمائیے چنانچہ حُجَّۃُ الاسلا م حضر تِ سیِّدُنا امام محمدبن محمد بن محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الوالی ’’اِحیاء العلو م‘‘ میں فرماتے ہیں :عین جانکنی کے عالم میں کسی نے خلیفہ عبدالملک بن مروان سے پوچھا: اِس وَقت آپ خود کو کیسا پارہے ہیں ؟جواب دیا: بالکل ویسا ہی جیسا کہ قراٰنِ مجید کے ساتو یں پارے میں سُوْرَۃُ الْاَنْعَام کی آیت نمبر94میں اللہ تَعَالٰی نے فرمایا ہے کہ: وَ لَقَدْ جِئْتُمُوۡنَا فُرٰدٰی کَمَا خَلَقْنٰکُمْ اَوَّلَ مَرَّۃٍ وَّ تَرَکْتُمۡ مَّا خَوَّلْنٰکُمْ وَرَآءَ ظُہُوۡرِکُمْ ۚ (پ۷، الانعام:۹۴)
ترجَمۂ کنزالایمان: او ربے شک تم ہمارے پاس اکیلے آئے جیسا ہم نے تمہیں پہلی بار پیدا کیا تھا اور پیٹھ پیچھے چھوڑ آئے جو مال و متاع ہم نے تمہیں دیا تھا۔(اِحیاء الْعُلوم ج۵ص۲۳۰)
سَلطنت کام نہ آئی
حجَّۃُالاسلامحضرتِ سیِّدُنا امام محمد بن محمد بن محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الوالی ’’ اِحیاء العلو م ‘‘میں فرماتے ہیں: مشہور عبّاسی خلیفہ ہارون رشیدعلیہ رحمۃ اللہِ المجیدکاجب