مرآۃ المناجیح شرح مشکٰوۃ المصابیح جلد ہشتم |
روایت ہے انہیں سے فرماتے ہیں کہ رسول الله صلی الله علیہ و سلم نے مکہ معظمہ میں پندرہ سال قیام فرمایا ۱؎ کہ سات سال تک غیبی آواز سنتے تھے اور روشنی دیکھتے تھے اور دیکھتے کچھ نہ تھے ۲؎ اور آٹھ سال آپ پر وحی کی جاتی تھی اور مدینہ منورہ میں دس سال قیام کیا اور پینسٹھ سال کی عمر میں وفات پائی ۳؎ (مسلم،بخاری)روایت ہے حضرت انس سے فرماتے ہیں کہ الله نے حضور کو ساٹھ سال کے کنارے پر وفات دی۔(مسلم و بخاری)
شرح
۱؎ اس کا مطلب ابھی عرض کیا جاچکا ہے کہ ولادت شریف اور ہجرت شریف کے سال علیحدہ مان لیے گئے اس حساب سے پندرہ سال کہے گئے۔ ۲؎ بعض روایات میں ہے کہ یہ غیبی نور اور غیبی آوازیں ظہور نبوت سے پہلے حضور دیکھتے اور سنتے تھے یہ نور اور آوازیں فرشتے کی تھیں پہلے صرف نور اور آوازوں کا حضور کو عادی بنایا گیا،پھر فرشتہ وحی لایا تاکہ حضور انور اس کی برداشت کرسکیں،اک دم سارا بوجھ نہ ڈالا گیا اس کے باوجود نزول وحی پر سردی میں پسینہ آجاتا تھا۔(مرقات و اشعہ)موسیٰ علیہ السلام کو پہلے عصا سے مانوس کیا گیا،پھر کوہ طور پر تنہائی میں انہیں عصا کو سانپ بنا کر دکھایا گیا تاکہ فرعون کے سامنے سانپ بن جانے پر آپ کو فکر نہ ہو۔ ۳؎ اس کی تحقیق ابھی ہوچکی کہ عمر شریف تریسٹھ ہے یہ دو سال کسروں کو پورا کرکے لئے گئے ہیں۔(مرقات)