۱؎ باب اصل میں بوب تھابمعنی لوٹنا اپنی ابتدا کی طرف،واؤ الف سے بدل گیا اس کی جمع ابواب آتی ہےاور ابوبہ بھی۔ مبعث مصدر میمی ہے،بعث بھیجنا،ظہور نبوت کو بعثت کہا جاتا ہے۔وحی کے لفظی معنی اشارہ،خفیہ کلام،آواز،بول کا القاء۔ شریعت میں وہ کلام الٰہی جو نبی سے بواسطہ فرشتہ یا بلاواسطہ ہو یا بطور القاء دل میں ہو۔حضرت داؤد علیہ السلام پر زیادہ وحی اس آخری قسم کی اکثر آتی تھی یعنی دل میں ڈالنا۔(اشعۃ اللمعات)یہاں وحی سے مراد ہیں دوسرے معنی یعنی بواسطہ فرشتہ کلام الٰہی،یہ ہی وحی نبی سے خاص ہے۔وحی بمعنی الہام یا بمعنی القاء فی القلب غیر نبی پر بھی ہوتی ہے۔رب فرماتاہے:" وَاَوْحَیۡنَاۤ اِلٰۤی اُمِّ مُوۡسٰۤی"یا فرماتاہے:"وَ اَوْحٰی رَبُّکَ اِلَی النَّحْلِ"۔(اشعۃ اللمعات)
حدیث نمبر96
روایت ہے حضرت ابن عباس سے فرماتے ہیں کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم چالیس سال کی عمر میں مبعوث ہوئے(نبی بنے) ۱؎ پھر مکہ معظمہ میں تیرہ سال قیام فرمایا کہ آپ پر وحی کی جاتی تھی پھر ہجرت کا حکم دیئے گئے تو دس سال مہاجر رہے ۲؎ اور تریسٹھ سال کی عمر شریف میں وفات پائی۳؎ (بخاری،مسلم)
شرح
۱؎ چنانچہ حضور صلی الله علیہ و سلم پر جب وحی آئی تو عمر شریف چالیس سال تھی۔ ۲؎ اس پر سب کا اتفاق ہے کہ ظہور نبوت چالیس سال کی عمر میں ہوا،اس پر بھی سب متفق ہیں کہ بعد ہجرت مدینہ میں دس سال قیام فرمایا مگر اس میں اختلاف ہے کہ بعد ظہور نبوت مکہ معظمہ میں کتنا قیام رہا اس کے متعلق تین روایات ملتی ہیں: دس سال،تیرہ سال،پندرہ سال،تیرہ سال کو ترجیح ہے اور اس کا یہاں بیان ہے۔ ۳؎ سرکار صلی الله علیہ و سلم کی عمر شریف کے متعلق تین قول ہیں: ساٹھ سال،تریسٹھ سال،پیسنٹھ سال،قوی تر قول تریسٹھ سال کا ہے۔بعض شارحین نے ان تینوں قولوں کو اس طرح جمع کیا ہے کہ ساٹھ کے قول میں اکائیوں کو چھوڑ دیا گیا ہےصرف چھ دہائیاں بیان ہوئی ہیں اور پینسٹھ والے قول میں سالِ ولادت اور سالِ ہجرت کو الگ الگ سال شمار کرلیا گیا ہے بہرحال تریسٹھ کا قول قوی ہے۔خیال رہے کہ حضور صلی الله علیہ و سلم،حضرت ابوبکر،عمر فاروق،علی مرتضی ان تمام حضرات کی عمریں تریسٹھ سال ہوئی ہیں۔ نکتہ: لا الہ الا الله کے حروف بارہ ہیں اسی طرح محمد رسول الله صلی الله علیہ و سلم کے حروف بارہ،یوں ہی ابوبکرصدیق،عمر ابن الخطاب،عثمان ابن عفان،علی ابن ابی طالب سب کے حروف بارہ بارہ ہیں۔ان حضرات کے ناموں کوبھی رسول الله صلی الله علیہ و سلم کے ناموں سے بہت ہی قرب ہے۔