Brailvi Books

مرآۃ المناجیح شرح مشکٰوۃ المصابیح جلد ہشتم
93 - 952
حدیث نمبر93
روایت ہے حضرت علی سے کہ ابوجہل نے ۱؎ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا تھا کہ ہم آپ کو نہیں جھٹلاتے۲؎ لیکن ہم تو اسے جھٹلاتے ہیں جو آپ لائے ہیں۳؎ تب اللہ تعالٰی نے ان کے بارے میں آیت اتاری کہ یہ لوگ آپ کو نہیں جھٹلاتے لیکن ظالم لوگ اللہ کی آیتوں کا انکارکرتے ہیں۴؎ (ترمذی)
شرح
۱؎ ابوجہل کا نام عمرو ابن ہشام تھا،قریش مکہ کا سردار تھا،بڑا سخت دل حضور انور کا دشمن تھا،حضور انور نے اس کو ابوجہل کہا یعنی جہالت والا۔ابو کے معنی باپ نہیں بلکہ اس کے معنی ہیں والا جیسے ابو ہریرہ بلی والا،ابوبکر ہر نیکی میں اوّلیت والے ایسے ہی ابوجہل حماقت و جہالت والا،لوگ اسے ابوالحکم کہتے تھے حضور انور نے ابوجہل کہا تووہ ابوجہل ہی ہوکر رہ گیا۔

۲؎  یہ ہے حضور انور کی سچائی کی دھاک جو کفار کے دل میں بیٹھی ہوئی تھی یعنی ہم نے آپ کی زبان پرکبھی جھوٹ آتے نہیں دیکھا ہماری عقل نہیں قبول کرتی کہ آپ کی زبان جھوٹ کہے۔

۳؎  اس عبارت کے دو مطلب ہوسکتے ہیں: ایک یہ کہ بما جئت میں ب سببیہ ہو اور نکذب کا مفعول پوشیدہ ہو یعنی ہم آپ کو اس قرآن مجید کی وجہ سے جھوٹا کہتے ہیں اگر آپ قرآن سنانا چھوڑ دیں تو ہم آپ کو جھوٹا کہنا چھوڑ دیں۔ دوسرے یہ کہ بما مفعول ہے نکذب کا یعنی ہم تو اس قرآن کو جھوٹا کہتے ہیں نہ کہ آپ کو۔تب اس کا مطلب یہ ہے کہ جو فرشتہ آپ کو قرآن لاکر سناتا ہے وہ فرشتہ نہیں ہے کوئی جن وغیرہ جھوٹی مخلوق ہے وہ آپ سے جھوٹ بول جاتا کہ یہ کلام الٰہی ہے ہم اس کو اور اس کلام کو جھوٹا کہتے ہیں آپ دھوکا کھا گئے ہیں لہذا اس قول پر یہ اعتراض نہیں کہ جب وہ حضور کے متعلق یہ کہتا تھا کہ آپ کا یہ کہنا قرآن کلام الٰہی ہے جھوٹ ہے تو پھر اس نے حضور انور کو جھوٹا کہہ دیا پھر لا نکذبك کے کیا معنی۔

۴؎  ایک بار ابوجہل کا خاص دوست اخنس ابن شریق اسے علیحدگی میں لے گیا اور بولا کہ یہاں کوئی نہیں ہے سچ کہہ دے کہ محمد مصطفی سچے ہیں یا نہیں وہ بولا ہیں تو وہ بالکل سچے،اخنس بولا پھر تو انہیں مانتا کیوں نہیں وہ بولا کہ قصی کی اولاد میں پہلے ہی سے کعبہ کی کلید برداری حجاج کو پانی پلانا اور دوسری شرافتیں حاصل ہے اگر نبوت بھی ان میں چلی گئی تو دوسرے قریشیوں کے لیے کون سی عزت باقی بچے گی اس پر یہ آیات اتری لہذا اس آیت کے معنی یہ بھی ہوسکتے ہیں کہ یہ آیت الہیہ کی وجہ سے آپ کو جھٹلاتے ہیں، یہ حاسد ہیں اگر آپ قرآن نہ سناتے یہ آپ کو جھوٹا نہ کہتے۔
Flag Counter