Brailvi Books

مرآۃ المناجیح شرح مشکٰوۃ المصابیح جلد ہشتم
74 - 952
حدیث نمبر 74
روایت ہے انہیں سے فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تمہاری جلدی کی طرح بات جلدی جلدی نہ کرتے تھے آپ باتیں یوں کرتے تھے کہ اگر کوئی گننے والا گننا چاہتا تو انہیں گن لیتا ۱؎(مسلم،بخاری)
شرح
۱؎ حضور انور کا کلام شریف نہ تو لگاتار ہوتا تھا نہ جلد جلد بلکہ ایک جملہ پر رک جاتے تھے تاکہ سننے والا غور کرکے سمجھ لے اور ہر جملے کے کلمات بھی بہت آہستگی سے ادا ہوتے تھے کہ ہر کلمہ دل میں بیٹھ جاتا تھا کیونکہ حضور انور کا ہر کلمہ تبلیغ کے لیے ہوتا تھا،اگر حضور جلد یا مسلسل یا بہت زیادہ کلام فرماتے تو لوگ بھول جاتے آپ کا کلام نہایت جامع مگر مختصر ہوتا تھا کہ حضرات صحابہ قرآن کی طرح اسے یاد کرلیتے تھے وہ ہی حدیث کی شکل میں جمع ہوگیا،اسی کلام مبارک سے آج دین قائم ہے،اسی کلام مبارک سے قرآن سمجھ میں آرہا ہے۔ایک صاحب نے حضور انور کے وعظ جمع کیے وہ ایسے ہیں کہ آج واعظ حضور کے بڑے وعظ کو دس منٹ میں کہہ سکتا ہے مگر ان وعظوں نے دنیا پلٹ دی ہوا کا رخ بدل دیا اللھم صل وسلم وبارك علیہ۔
Flag Counter