مرآۃ المناجیح شرح مشکٰوۃ المصابیح جلد ہشتم |
روایت ہے انہیں سے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں میں سب سے اچھے اخلاق والے تھے ۱؎ حضور نے مجھے ایک دن کسی کام کے لیے بھیجا ۲؎ میں نے کہا اللہ کی قسم می7ں نہ جاؤں گا۳؎ اور میرے دل میں یہ تھا کہ اس کام کے لئے جاؤں جس کا مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا۴؎ چنانچہ میں روانہ ہوگیا حتی کہ میں کچھ بچوں پر گزرا جو بازار میں کھیل رہے تھے ۵؎ اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے پیچھے سے میری گردن پکڑی ۶؎ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور کی طرف دیکھا آپ ہنس رہے تھے۷؎ فرمایا اے انیس کیا تم وہاں جارہے ہو۸؎ جہاں جانے کا میں نے تم کو حکم دیا تھا میں نے عرض کیا ہاں یا رسول اللہ میں جارہا ہوں۹؎ (مسلم)
شرح
۱؎ ناس سے مراد سارے ہی انسان ہیں خلق سے مراد برتاوا ہے۔(مرقات) ۲؎ یعنی مجھے وہاں جانے کا حکم دیا لہذا اگلا مضمون بالکل درست ہے۔ ۳؎ یہ جواب نافرمانی یا مخالفت حکم نہیں بلکہ ناز بردار بے نیاز کریم پر نیاز مندانہ ناز ہے۔شعر کشادہ دست کرم جب وہ بے نیاز کرے نیاز مند نہ کیوں عاجزی پہ ناز کرے (اقبال) جیسے بچے ماں باپ پر ضد کرتے ہیں کہتے ہیں کہ ہم تو نہیں کرتے،نیز یہ والله قسم کے لیے نہیں کہ اس پر قسم کے احکام جاری ہوں بلکہ بلاقصد یہ لفظ بولا گیا ہے۔امام شافعی کے ہاں یہ قسم لغو ہے،امام اعظم کے ہاں یہ قسم ہی نہیں۔ ۴؎ یعنی میرا یہ انکار صرف زبانی تھا دل سے نہ تھا،چونکہ یہ کام لڑکپن میں تھا اس لیے حضور انور نے بار بار جانے کا حکم نہ دیا بلکہ نہایت ہی نرمی فرماتے ہوئے خاموش ہوگئے صلی اللہ علیہ وسلم ۔(لمعات) ۵؎ جب میں ان کھیلنے والے بچوں پرگزرا تو میں بھی ان کا کھیل دیکھنے کے لیے کھڑا ہوگیا یہ ہی مطلب ہے اس عبارت کا جیساکہ اگلے مضمون سے ظاہر ہے۔ ۶؎ گردن پکڑنا انتہائی پیارومحبت سے تھا۔قفا کہتے ہیں گردن کے پچھلے حصہ کو یا کہو کہ پچھلا حصہ قفا یعنی گردن ہے اگلا حصہ حلقوم یعنی گلا ہے۔ ۷؎ یعنی مسکرارہے تھے۔حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے لیے جہاں کہیں لفظ ضحك آتا ہے وہاں تبسم مراد ہوتا ہے کیونکہ حضور انور نے کبھی ٹھٹھا نہ لگایا۔ ۸؎ لفظ انس کو انیس فرمانا تصغیر کرکے یہ بھی محبت کرم سے تھا یہ نام کا بگاڑنا نہیں جیسے ہمارے ہاں ساجدہ کو سجو غلام کو گاماں کہہ دیتے ہیں۔ ۹؎ یہ ہے اپنے ارادہ کا اظہار یعنی میں نے صرف زبان سے انکار کیا تھا جانے کا ارادہ اس وقت ہی تھا چنانچہ میں مطابق حکم کے جارہا ہوں۔