Brailvi Books

مرآۃ المناجیح شرح مشکٰوۃ المصابیح جلد ہشتم
56 - 952
الفصل الثالث

تیسری فصل
حدیث نمبر 56
روایت ہے حضرت ابن عباس سے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ثنیہ دانتوں میں کھڑکی والے تھے ۱؎ جب کلام فرماتے تو آپ کے ثنیہ دانتوں کے درمیان سے نور سا نکلتا تھا ۲؎(دارمی)
شرح
۱؎ آگے والے اوپر نیچے کے چار دانتوں کو رباعیہ کہتے ہیں،ان سے متصل ایک ایک دانت ثنائی کہلاتے ہیں،کیلوں کو انیاب کہتے ہیں،داڑھوں کو اضراس۔حضور کی ثنائیہ دانت رباعیہ سے بالکل ملے ہوئے نہ تھے بلکہ ان کے درمیان باریک کھڑکیاں تھیں۔یہ بھی حسن کا بہترین مرقع ہے یہ کھڑکی اوپر نیچے والے دونوں ثنایا میں تھیں۔(اشعہ)

۲؎ یہ نور دن میں بھی دیکھا جاتا تھا مگر رات میں تو دانتوں کے اس نور سے سوئی تلاش کرلی جاتی تھی۔اعلٰی  حضرت نے فرمایا  ؎

	سوزن گم شدہ ملتی ہے تبسم سے تیرے 		رات کو صبح بناتا ہے اُجالا تیرا
Flag Counter