مرآۃ المناجیح شرح مشکٰوۃ المصابیح جلد ہشتم |
روایت ہے انہیں سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ قیامت کے دن جنت کے دروازے پر میں آؤں گا دروازہ کھلواؤں گا تو خازن جنت کہے گا آپ کون ہیں میں کہوں گا محمد ہوں ۱؎ وہ عرض کرے گا کہ مجھے آپ کے متعلق حکم دیا گیا ہے کہ آپ سے پہلے کسی کے لئے نہ کھولوں ۲؎ (مسلم)
شرح
۱؎ اس کھلوانے میں اور پہلے سے کھلے ہوئے نہ ہونے میں یہ ہی دکھانا ہے کہ کوئی یہ نہ کہہ سکے کہ اتفاقًا حضور انور نے کھلوادیا اور نبی بھی اگر کھلواتے تو کھل جاتا۔ ۲؎ یہ ہے"اِنَّا فَتَحْنَا لَکَ فَتْحًا مُّبِیۡنًا"کا ظہور،ہر دروازہ حضور کے ہاتھ سے ہی کھلے گا۔پہلا دروازہ شفاعت سے کھلے گا،دروازۂ رحمت دروازۂ مغفرت دروازۂ جنت حضور کے ہاتھ سے کھلیں گے۔اعلیٰ حضرت نے فرمایا ؎ تم سے جہاں کا وجود تم سے کھلا باب جود تم سے ملا جو ملا تم پہ کروڑوں درود