۱؎ یعنی قیامت میں سب نبیوں سے زیادہ میری امت ہوگی۔چنانچہ جنتیوں کی ایک سوبیس صفیں ہوں گی جن میں سے اسّی صفیں حضور کی امت کی ہوں گی باقی چالیس صفوں میں سارے نبیوں کی امتیں۔معلوم ہوا کہ زیادہ غلاموں والا ہونا آقا کی عظمت کی دلیل ہے۔چنانچہ قاریوں میں عاصم،اماموں میں حضرت ابو حنیفہ امام اعظم افضل ہیں کہ ان کے متبع زیادہ ہیں،مذہب حنفی مذہب اولیاء ہے اسّی فیصدی ولی حنفی ہیں،دیکھو ہماری کتاب جاءالحق حصہ دوم اور دیکھو مرقات یہ ہی مقام۔
۲؎ یعنی دروازہ جنت ہم ہی کھلوائیں گے حضور انور سے پہلے دروازہ جنت پر نبیوں اور امتوں کا میلہ لگ چکا ہوگا۔حضور انور ابھی محشر میں ہوں گے گرتوں کو سنبھالنے،گنہگاروں کو بخشوانے،فریادیوں کی فریاد رسی میں مشغول ہونگے،ادھر دروازہ جنت بند ہوگا حضور کی آمد کا انتظار ہوگا،آپ کے آنے پر دھوم مچ جاوے گی،آپ کے کھلوانے پر دروازہ جنت کھلے گا پہلے حضور تشریف لے جائیں گے ،پھر دوسرے نبی،پھر حضور کی امت،پھر دوسری امتیں۔اللہ تعالٰی جنت کھلنے کا یہ نظارہ ہم کو بھی نصیب کرے۔