Brailvi Books

مرآۃ المناجیح شرح مشکٰوۃ المصابیح جلد ہشتم
3 - 952
حدیث نمبر 3
روایت ہے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ میں قیامت کے دن اولاد آدم علیہ السلام کا سردار ہوں ۱؎  اور میں پہلا وہ ہوں جن کی قبر کھلے گی ۲؎ اور میں پہلا شفاعت فرمانے والا ہوں اور پہلا شفاعت قبول کیا ہوا ۳؎ (مسلم)
شرح
۱؎ قوم کا سید(سردار)وہ ہے جس کی طرف قوم مصیبتوں میں پناہ لے اور وہ ان کی مصیبتیں دفع کرے۔حضور تمام مخلوق کی پناہ دافع البلاء ہیں دیکھو مرقات۔چونکہ اس سرداری کا ظہور قیامت میں ہوگا کہ کوئی اس کا انکار نہ کرسکے گا، دنیا دیکھ لے گی وہ انہی کا دن ہے سب ان کی پناہ لیں گے اس لیے قیامت کی قید لگائی گئی۔(لمعات،مرقات،اشعہ)جو لوگ آج ان سے فریاد کرنے کو شرک کہتے ہیں کل وہ بھی شفاعت کی بھیک انہیں سے مانگیں گے   ؎

ہم بھی محشر میں سیر دیکھیں گے 		نجدی آج ان سے التجا نہ کرے

ورنہ حقیقت یہ ہے کہ آج بھی حضور تمام جہان کے لیے پناہ ہیں انہیں کی پناہ ہے کہ ہم جیسے گنہگار عذابِ الٰہی سے ہوئے بچے ہیں۔اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حضور تمام نبیوں کے سردار سب سے افضل ہیں کیونکہ سارے نبی اولاد آدم ہیں اور جب سب نبیوں سے افضل ہوئے تو ساری مخلوق سے افضل ہوئے فرشتے ہوں یا جنات یا کوئی اور مخلوق۔ (اشعہ،مرقات،لمعات)

۲؎ یعنی قیامت میں دوسرے نفخے پر سب سے پہلے ہماری قبر کھلے گی پہلے ہم اٹھیں گے۔ترمذی اور حاکم کی روایت میں ہے کہ پہلے ہماری قبر کھلے گی،پھر ابوبکر صدیق کی،پھر عمر فاروق کی،پھر ہم بقیع والوں کا انتظار کریں گے،پھر مکہ معظمہ کے مدفونین کا ان سب کا حشر ہمارے ساتھ ہوگا۔

۳؎ یہ واقعہ بہت تفصیل سے شفاعت کے بیان میں گزر چکا کہ پہلے شفاعت حضور کریں گے اسی شفاعت کا نام شفاعت کبریٰ ہے،پھر دوسرے شفیع شفاعت کریں گے حتی کہ چھوٹے بچے،ماہ رمضان،قرآن مجید،کعبہ معظمہ وغیرہم شفاعت کریں گے وہ شفاعتیں صغریٰ ہیں اس لیے حضور انور کو شفیع المذنبین کہتے ہیں۔گنہگاروں کو اس وقت پوچھنے والے جب کوئی نہ پوچھے ہم نے عرض کیا   ؎

ہیں جیتےجی کےیہ سارےجھگڑےمچی جوآنکھیں تمام چھوٹے

کریم جلوہ وہاں دکھانا جہانکہ سب منہ پھرا رہے ہیں

ترمذی کی روایت میں ہے کہ سب سے پہلے ہم کو جوڑا پہنایا جاوے گا،عرش کی داہنی طرف خاص جگہ پر ہم جلوہ گر ہوں گے،وہاں ہمارے سواء کوئی کھڑا نہ ہوگا۔(مرقات)احمد،ترمذی،ابن ماجہ کی روایت میں ہے کہ اس دن حمد کا جھنڈا ہمارے ہاتھ ہوگا،حضرت آدم علیہ السلام اور ان کے سواء سارے نبی ہمارے جھنڈے تلے ہوں گے ہم یہ فخریہ نہیں فرماتے۔(مرقات)
Flag Counter