مرآۃ المناجیح شرح مشکٰوۃ المصابیح جلد ہشتم |
روایت ہے حضرت عبداللہ ابن سرجس سے فرماتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا اور آپ کے ساتھ گوشت روٹی کھائی یا فرمایا ثرید کھایا ۱؎ پھر میں آپ کے پیچھے مڑ گیا تو میں نے حضور کی مہر نبوت دیکھی جو آپ کے دو کندھوں کے بیچ بائیں کندے کی گھنڈی کے پاس تھی۲؎ اکٹھی تھی جس پر کھرنڈ کی طرح تل تھے۳؎ (مسلم)
شرح
۱؎ راوی کو شک ہے کہ ان صحابی نے گوشت روٹی فرمایا یا ثرید کہا۔ثرید گوشت کے شوربے میں گلائی ہوئی روٹی کہ روٹی بوٹی اور شوربا ایک جان کردی جاوے،حضور انور کو یہ بہت پسند تھا۔ ۲؎ ناغض وہ نرم ہڈی جو کندھے کے درمیان دونوں کندھوں کے کناروں کے ملنے کی جگہ واقع ہے۔جمعا بمعنی مٹھی آتا ہے جس میں انگلیاں جمع ہوں یعنی یہ پارہ گوشت یا یہ تل الگ الگ نہ تھے بلکہ یکجا ملے ہوئے تھے۔ ۲؎ ثالیل جمع ہے ثولول کی چنے کے دانہ کی برابر جو کھرنڈ سا جسم پر نکل آتا ہے،اسے عربی میں ثولول فارسی میں زخ کہتے ہیں۔خلاصہ یہ ہے کہ دو کندھوں کے بیچ میں کچھ ابھرا ہوا گوشت تھا جس پر تل تھے اگر بغور دیکھا جاتا تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پڑھنے میں آتا تھا جیساکہ بعض روایات میں ہے۔یہ حضور کی نبوت کی علامت تھی اسے مہر نبوت کہتے تھے،بحیرہ راہب یہ ہی مہر نبوت دیکھ کر ایمان لایا تھا۔