Brailvi Books

مرآۃ المناجیح شرح مشکٰوۃ المصابیح جلد ہشتم
25 - 952
حدیث نمبر 25
روایت ہے حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سے وہ نبی صلی الله علیہ وسلم سے راوی فرمایا پھر مجھے جنتی جوڑا پہنایا جاوے گا ۱؎ پھر میں عرش کی داہنی طرف کھڑا ہوں گا ۲؎مخلوق میں میرے سوا کوئی نہیں جو اس جگہ کھڑا ہو۳؎ (ترمذی)اور جامع الاصول کی روایت میں ہے اور انہیں ابوہریرہ سے مروی ہے کہ میں پہلا وہ شخص ہوں جس کی قبر کھلے گی پھر مجھے جوڑا پہنایا جاوے گا۔
شرح
۱؎ یہ حدیث ایک بڑی حدیث کا تتمہ ہے۔ثم فرماکر اس مضمون کو پہلے مضمون پر معطوف کیا گیا ہے یعنی سب سے پہلے قیامت کے دن قبر انور سے میں اٹھایا جاؤں گا،وہاں ہی مجھے حلہ پہنایا جاوے گا۔وہ جو گزرا کہ پہلے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو حلہ پہنایا جاوے گا،پھر مجھے یہ دوسرا جوڑا ہوگا حلہ کرامت یہ جوڑا میدان محشر میں پہنچ کر پہنایا جاوے گا۔اور یہاں جس جوڑے کا ذکر ہے وہ جوڑا ستر کے لیے ہے جو قبر انور پر اٹھتے ہی پہنادیا جاوے گا،سب ننگے جائیں گے حضور انور اور بعض خاص پیارے کپڑے پہنے ہوئے۔

۲؎  یعنی میرا یہ خاص مقام جہاں میں تشریف فرما ہوں گا عرش اعظم کی داہنی جانب ہوگا،اس مقام پر میرے سواء کوئی نہ ہوگا،یہ مطلب نہیں کہ عرش کی داہنی طرف سواء میرے کوئی نہ ہوگا اس دن جب کافرو مؤمن میں چھانٹ ہوگی اور ارشاد ہوگا"وَامْتٰزُوا الْیَوْمَ اَیُّہَا الْمُجْرِمُوۡنَ"تو مؤمن عرش اعظم کی داہنی طرف کھڑے ہوجائیں گے کفار بائیں طرف رب فرماتاہے:"وَ اَصْحٰبُ الْیَمِیۡنِ  مَاۤ اَصْحٰبُ الْیَمِیۡنِ"اس آیت کے ایک معنی یہ بھی کیے گئے ہیں یعنی عرش اعظم کی داہنی جانب والے۔

۳؎ کھڑے ہونے سے مراد ہے تشریف فرما ہونا،یہ مقام وسیلہ ہے یا مقام محمود،وسیلہ مقام پر حضور صلی الله علیہ وسلم سب کی شفاعت کریں گے اور مقام محمود پر سب حضور کی تعریفیں کریں گے حتی کہ رب تعالٰی بھی۔
Flag Counter