مرآۃ المناجیح شرح مشکٰوۃ المصابیح جلد ہشتم |
روایت ہے حضرت عرباض ابن ساریہ سے ۱؎ وہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم سے راوی کہ حضور نے فرمایا میں الله تعالٰی کے نزدیک آخر نبی لکھا ہوا تھا جب کہ آدم اپنی خمیر میں لوٹ رہے تھے ۲؎ میں تم کو اپنی پہلی حالت بتاتا ہوں میں دعاء ابراہیم ہوں اور بشارت عیسیٰ ہوں۳؎ میں اپنی ماں کا نظارہ ہوں جو انہوں نے میری ولادت کے وقت دیکھا کہ ان کے سامنے ایک نور ظاہر ہوا جس سے ان کے لیے شام کے محل چمک گئے۴؎ (شرح سنہ)اور احمد بروایت ابو امامہ حضور کے فرمان ساخبرکم سے۔
شرح
۱؎ آپ مشہور صحابی ہیں،آپ کے حالات پہلے بیان ہوچکے ہیں،صفہ والے صحابہ میں سے ہیں،آپ بہت گریہ زاری کرنے والوں سے تھے،آپ ان لوگوں میں سے ہیں جن کے متعلق آیت کریمہ"وَّلَا عَلَی الَّذِیۡنَ اِذَا مَاۤ اَتَوْکَ لِتَحْمِلَہُمْ"الخ نازل ہوئی۔ ۲؎ یہاں لکھنے سے مراد لوح محفوظ میں لکھنا مراد نہیں بلکہ کوئی خاص تحریر مراد ہے جو عالم ارواح میں مشہور کرنے کے لیے لکھی گئی تھی،وہاں حضور انور کو سب جانتے پہنچانتے تھے اس تحریر وغیرہ کی وجہ سے۔خمیر میں لوٹنے کے معنی یہ ہیں کہ ابھی اس میں روح نہیں پھونکی گئی خمیر میں سکھایا جارہا تھا۔ ۳؎ یعنی قرآن مجید میں ابراہیم علیہ السلام کی جو دعا مذکور ہے"رَبَّنَا وَابْعَثْ فِیۡہِمْ رَسُوۡلًا مِّنْہُمْ"اور اسی قرآن میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی بشارت مذکور ہے میں وہ ہوں ورنہ بہت نبیوں نے آپ کی دعائیں مانگیں ہیں اور قریبًا سارے نبیوں نے آپ کی بشارتیں دی ہیں صرف ان دو نبیوں نے ہی دعا یا بشارت نہیں دی ؎ ہوئے پہلوئے آمنہ سے ہویدا دعاء خلیل اور نوید مسیحا معلم خدائی کے وہ بن کر آئے جھکے ان کے آگے سب اپنے پرائے ۴؎ یہاں رؤیاء سے مراد خواب نہیں بلکہ نظارہ ہے کیونکہ حضرت آمنہ رضی الله عنہا نے خواب تو ولادت سے پہلے دیکھا تھا،ولادت شریف کے وقت یہ نور اور نور سے ملک شام کے محلات و قصور بیداری میں آنکھوں سے دیکھے تھے۔ ابن جوزی نے کتاب الوفاء شریف میں روایت کی کہ جناب آمنہ نے ولادت کے وقت دیکھا کہ ایک فرشتہ آپ کے پاس آیا بولا کہ آمنہ یہ دعا مانگو اعیذہ بالواحد من شرکل حاسد،بلکہ حاملہ ہوتے ہی خواب دیکھا تھا کہ کوئی کہنے والا کہہ رہا ہے کہ اے آمنہ کیا تم کو خبر ہے کہ تم اس امت کے سید اس امت کے نبی سے حاملہ ہو۔(مرقات) ؎ سب بیبیوں میں آمنہ تم کاملہ ہوئیں اس فخر انبیاء کی جو تم حاملہ ہوئیں آئی ندا کہ آمنہ جاگے تیرے نصیب آئیں گے تیری گود میں الله کے حبیب گودی میں تو کھلائے گی آج اپنے لال کو الله نے کیا ماہ کامل ہلال کو !! اس سے معلوم ہوا کہ حضور کا میلاد شریف پڑھنا جیسے سنت الہیہ اور سنت ملائکہ ہے ویسے ہی سنت رسول الله بھی ہے،دیکھو حضور انور منبر پر کھڑے ہوکر اپنا میلاد شریف خود ارشاد فرمارہے ہیں،قرآن کریم نے تو حضور کا میلاد بہت جگہ بیان فرمایا ہے۔حضور انور کے معجزا ت چھ قسم کے ہیں: بعض وہ جو حضور انور سے پہلے گذشتہ نبیوں اور امتوں نے دیکھے،بعض وہ ہیں جو ولادت پاک سے پہلے والدہ ماجدہ اور عرب بلکہ دنیا نے دیکھے،بعض وہ ہیں جو ولادت پاک کے وقت دیکھے گئے،بعض وہ ہیں جو بچپن شریف میں دیکھے گئے،بعض وہ ہیں جو ظہور نبوت کے بعد سے وفات پاک تک دیکھے گئے،بعض وہ ہیں جو بعد وفات سے قیامت تک دیکھے جائیں گے،انکی تفصیل ہماری کتابوں میں دیکھو۔بعد نبوت سے وفات تک چھ ہزارمعجزات منقول ہیں۔