۱؎ عمومًا دیکھا گیا ہے کہ اولًا تو مسلمان لڑتے بھڑتے رہتے ہیں مگر جب کفار کا حملہ ہوجاتا ہے تو سب یکدم متفق ہو جاتے ہیں۔۶ ستمبر ۱۹۶۵ء میں بھارت نے بڑی قوت سے اچانک پاکستان پر ڈھائی بجے رات کے حملہ کردیا اللہ تعالٰی نے اس جنگ میں مسلمانوں کو ایسا متفق کردیا کہ یہ لڑنا بھڑنا بھول گئے اور جب اللہ کے فضل سے ہم نے جوابی کاروائی کی تو بھارت کے دانت کھٹے کردیئے ان کے چھ سو ٹینک،بیس ہزار فوج تباہ کردی آخر وہ صلح پر مجبور ہوگئے،سترہ دن جنگ ہوئی اگر کچھ دن جنگ اور رہتی تو ان شاءالله بہت فتح مسلمان پاتے،بڑی طاقتوں نے بیچ میں پڑکر صلح کرادی۔یہ ہے اس فرمان عالی کا ظہور کفار جب کبھی مسلمانوں پر غالب آجاتے ہیں اس کی وجہ ہماری غلطیاں ہماری غفلت ہماری اسلام سے دوری ہوتی ہے،اللہ رسول سچے ہیں مگر ہم جھوٹے ہوجاتے ہیں۔