مرآۃ المناجیح شرح مشکٰوۃ المصابیح جلد ہشتم |
روایت ہے حضرت ابن مسعود سے فرماتے ہیں کہ رسول الله صلی الله علیہ و سلم کے زمانہ میں چاند دو ٹکڑے ہوکر پھٹا ایک ٹکڑا پہاڑ کے اوپر اور دوسرا ٹکڑا اس کے نیچے تب رسول الله صلی الله علیہ و سلم نے فرمایا گواہ رہو ۱؎(مسلم،بخاری)
شرح
۱؎ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ چاند ٹوٹ کر اس کے دونوں ٹکڑے اپنی جگہ سے نہ ہٹے بلکہ ایک ٹکڑا اپنی جگہ رہا دوسرا جگہ سے ہٹا تھا۔دونھا کے معنی یہ نہیں کہ چاند کا وہ ٹکڑا زمین پر اترآیا تھا پہاڑ کے نیچے پہنچ گیا تھا بلکہ مطلب یہ ہے کہ آسمان کے کناروں کی طرف پہنچ گیا جو پہاڑ کے نیچے نظر آتا تھا جیسے چاند یا سورج نکلتے وقت درختوں کی شاخوں کی سیدھ میں نظر آتے ہیں۔