Brailvi Books

مرآۃ المناجیح شرح مشکٰوۃ المصابیح جلد ہشتم
103 - 952
حدیث نمبر103
روایت ہے حضرت عبادہ ابن صامت سے فرماتے ہیں کہ نبی صلی الله علیہ و سلم پر جب وحی نازل ہوتی تو آپ اس سے بڑے متفکرہوتے ۱؎  اور آپ کا چہرہ بدل جاتا اور ایک روایت میں ہے کہ آپ سرجھکالیتے اور آپ کے صحابہ اپنے سرجھکالیتے پھر جب ختم ہوتی تو اپنا سر اٹھاتے۲؎(مسلم)
شرح
۱؎ یہاں کرب بمعنی فکر مند ہونا نہایت موزوں ہیں،غمگین ہونے کے معنی مناسب نہیں حضور انور کو یہ فکر یا تو وحی کی شدت کی بنا پر ہوتی تھی یا اس کی تبلیغ کی ذمہ داریوں پر۔اس کے شکریہ ادا کرنے کی فکر کہ وحی ایک نعمت ہے اور نعمت کا شکر لازم ہے وہ بھی بقدر نعمت۔مرقاۃ میں یہاں فرمایا کہ یہ حال شریف ابتداءنبوت میں ہواکرتا تھا بعد میں نہیں۔والله اعلم !

۲؎  حضور انور تو اپنا سر شریف غور سے سننے کے لیے جھکا لیتے تھے،حاضرین بارگاہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ادب و احترام کے لیے سر جھکاتے تھے وجہ میں فرق تھا۔
Flag Counter