Brailvi Books

مینڈک سُوار بچّھو
4 - 27
مکان و سامان کی رکھوالی کرتا۔ ایک دن مرغے کو لومڑی کھاگئی ،گھر کے افراد اِس نقصان پر پریشان ہوئے مگراُس نیک شخص  نے صَبْر کیا اور کہا: ’’اللہ جو کرتا ہے بہتر کرتا ہے۔ ‘‘چند دن کے بعد بھیڑیئے (WOLF)نے گدھے کو چیر پھاڑ ڈالا، اہلِ خانہ غمگین ہوئے لیکن اُس نیک آدمی نے یہی کہا: ’’اللہ جو کرتا ہے بہتر کرتاہے۔‘‘ پھر کچھ عرصے بعد کُتّا بیمار ہو کرمر گیا، اس پر بھی اُس نے یِہی الفاظ دُہرائے:’’ اللہ جو کرتا ہے بہتر کرتاہے۔‘‘ کچھ روز کے بعد یکایک دشمنوں نے جنگل کی اُس بستی پر شَب خُون مارا (یعنی رات میں حملہ کر دیا)اور جانوروں کی آوازیں سُن سن کر گھروں کا کھوج(یعنی پتا) لگایا اورمال و اسباب سمیت سب گھر والوں کو قیدی بناکر لے گئے ۔ اُس نیک شخص کے گھر میں کوئی جانورتھا ہی نہیں جو بولتا لہٰذا دشمن کو اندھیرے میں اُس کے مکان کا پتا ہی نہ چل سکا، اورا س طرح وہ اس آفتِ ناگَہانی (یعنی اچانک آنے والی مصیبت)سے محفوظ رہا اور یوںصَبْر کے ساتھ ساتھ اِس کا یقین مزید مضبوط ہوگیا کہ ’’اللہ جو کرتا ہے بہتر کرتا ہے ۔ ‘‘ (عیونُ الحکایات ص ۱۲۱ مُلَخَّصاً) اللہُ ربُّ العزّت عَزَّ وَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
اگر ڈاکو آ جاتا تو۔۔۔۔؟
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اِس حکایت سے درس ملا کہ جب بھی کوئی بیماری،