Brailvi Books

مدنی وصیت نامہ
6 - 15
 اَرحَمُ الرّٰحِمِین کے سپرد کردیں۔ 
{۲۰}	چہرے کی طرف دیوارِ قبلہ میں  طاق بناکر اس میں  کسی پابند سنت اسلامی بھائی کے ہاتھ کا لکھا ہوا عہد نامہ ،نقش نَعلِ شریف،سبز گنبد شریف کا نقشہ ، شجرہ شریف، نقش ہرکارہ وغیرہ تبرُّکات رکھئے۔
{۲۱}	جنّتُ البقیعمیں  جگہ مل جائے تو زہے قسمت !ورنہ کسی ولیُّ اللہ کے قُرْب میں  ، یہ بھی نہ ہو سکے تو جہاں  اسلامی بھائی چاہیں  سپرد خاک کریں  مگر جائے غصب پر دَفن نہ کریں  کہ حرام ہے۔
{۲۲}	قَبْر پر اذان دیجئے۔
{۲۳}	زہے نصیب! کوئی سَیِّد صاحب تلقین فرمادیں۔  ۱؎
مـــــــــــــــــــــــــدینہ
    ۱ ؎ تلقین کی فضیلت : سرکارِ مدینہ ،قرارِ قلب وسینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے:جب تمہارا کوئی مسلمان بھائی مرے اور اس کومٹّی دے چکو تو تم میں ایک شخص قبر کے سرہانے کھڑا ہو کر کہے :یا فلاں بن فلانہ! وہ سنے گا اور جواب نہ دے گا۔پھر کہے:یا فلاں بن فلانہ !وہ سیدھا ہوکر بیٹھ جائے گا،پھر کہے:یا فلاں بن فلانہ !وہ کہے گا:’’ ہمیں ارشاد کر اللہ عَزَّ وَجَلَّ تجھ پر رحم فرمائے ۔‘‘مگر تمہیں اس کے کہنے کی خبر نہیں ہوتی۔پھر کہے:اَُذْکُرْ مَاخَرَجْتَ عَلَیْہِ مِنَ الدُّنْیَا: شَہَادَۃَ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم)، وَاَنَّکَ رَضِیْتَ بِاللّٰہِ رَبًّاوَّبِالْاِ سْلاَمِ دِیْنًا وَّ بِمُحَمَّدٍ(صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم)نَبِیًّا وَّ بِالْقُراٰنِ اِمَامًا۔ترجمہ’’:تو اُسے یا د کر جس پر تو دنیا سے نکلا یعنی یہ گواہی کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اس کے بندے اور رسول ہیں اور یہ کہ تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے رب اور اسلام کے دین اور محمد (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم) کے نبی اور قراٰن کے امام ہونے پر راضی تھا۔‘‘مُنکر نکیر ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ کر کہیں گے چلو ہم اُس کے پا س کیا بیٹھیں جسے لوگ اُس کی حُجَّت سکھا چکے۔اس پر کسی نے سرکارِ مدینہ (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم) سے عرض کی :اگر اُس کی ماں کا نام معلوم نہ ہو؟ فرمایا:حوا (رضی اللہ تعالٰی عنھا) کی طرف نسبت کرے ۔ (طبرانی کبیر ج ۸ ص ۲۵۰ حدیث۷۹۷۹)یادر ہے!فلاں بن فلانہ کی جگہ میِّت اور اسکی ماں کا نام لے،مَثَلاً یا محمد محمد الیاس بن اَمِینہ۔اگر میِّت کی ماں کا نام معلوم نہ ہو تو ماں کے نام کی جگہ حوا (رضی اللہ تعالٰی عنھا) کا نام لے ۔تَلقِین صِرْف عربی میں پڑھئے