Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 7: اصلاحِ امت میں دعوت اسلامی کا کردار
3 - 27
ارشاد:میری مثالی شخصیت (Ideal) سیدی اعلیٰ حضرت،امام اہلسنّت ،ولیِ نعمت، عظیم البرکت ، عظیم المرتبت، پروانۂ شمعِ رسالت، مجدّدِ دین وملت، حامیِ سنت،ماحیِ بدعت ،  عالم شریعت،  پیرطریقت ،باعثِ نزولِ خیروبرکت  حضرت علامہ مولانا الحاج الحافظ القاری شاہ امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن  ہیں ۔ ہر ایک کو چاہیے کہ وہ کسی نہ کسی اللہ والے کو ضرور اپنا آئیڈیل بنالے تاکہ اُس کی اسلامی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے شریعت وسنّت کے مطابق زندگی گزار کر  آخِرت میں نجات پاسکے۔ 
بزرگوں کے اِرشاد:” یَکْ دَرْگِیْر مُحکَم گِیْر یعنی ایک دروازہ پکڑ اور مضبوطی کے ساتھ پکڑ“ کے مطابِق میں نے اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ رَبِّ الْعِزَّت کا دروازہ مضبوطی سے پکڑ لیا ہے۔ میں نے کسی کی سنی سنائی باتوں میں آ کر، آنکھیں بند کرکے یہ جذباتی فیصلہ نہیں کیا بلکہ میں نے خوب سوچ سمجھ کر،انہیں پڑھ کر ان کا دامن مضبوطی سے  پکڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔  اب یہی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کا ولی مجھےاللہ عَزَّ  وَجَلَّ  تک پہنچائے گا اور یہی شمعِ بزمِ رِسالت صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمکاسچّا عاشق جنّت میں میٹھے میٹھے مصطَفیٰصَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمکا پڑوس دِلائے گا۔  ؎ 
سائلو!  دامن سخی  کا تھام  لو	
یہ  نہیں  ہاتھ  جھٹکنے  والے   (حدائقِ بخشش)