Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 16: نیکیاں چھپاؤ
8 - 103
اسے قائم رکھنا(یعنی ریاکاری نہ آنے دینا)بھی ضَروری ہے کیونکہ شیطان مسلسل دل میں وسوسے  ڈالنے کی کوشش میں لگا رہتا ہے۔حضرتِ  سیِّدُنا فُضَیل بن عیاضعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالرَّ زَّاق فرماتے ہیں:جوشخص اپنے اَعمال میں ساحِر(یعنی جادوگر) سے زیادہ ہوشیار نہ ہو گا وہ (شیطان کے جھانسے میں آ کر) رِیاکاری میں پھنس جائے گا۔(1)
             مِرا ہر عمل بس ترے واسِطے ہو
                        کر اِخلاص ایسا عطا یاالٰہی	(وسائلِ بخشش)
نیکیاں چھپانے کے بارے میں آیاتِ کریمہ
عرض: کیا قرآنِ کریم میں عبادات کو پوشیدہ طور پر بجا لانے کے بارے میں بھی ترغیب موجود ہے؟
اِرشاد:جی ہاں۔قرآنِ مجید میں دونوں  طرح  کی اجازت موجود ہے یعنی علانیہ عبادت کی بھی اور پوشیدہ کی بھی  جیسے  صدقہ وخیرات کرنا یہ مالی عبادت ہے اس کے بارے میں پارہ 3 سورۃُ البقرہ کی آیت نمبر271میں خُدائے رحمٰنعَزَّ وَجَلَّ کا فرمانِ عالیشان ہے:
اِنۡ تُبْدُوا الصَّدَقٰتِ فَنِعِمَّا ہِیَۚ
ترجمۂ کنز الایمان:اگر خیرات عَلانیہ دو
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…… تَنبیهُ الْمُغتَرِّیْن ،ص۲۳