نے فرمایا:اللہ تبارک و تعالیٰ کسی مسلمان کو جُمُعہ کے دن بے مغفرت کئے نہ چھوڑے گا۔(1)
سرکارِعالی وقار،مدینے کےتاجدارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ خوشبودار ہے:جُمُعہ کے دِن اور رات میں چوبیس گھنٹے ہیں کوئی گھنٹہ ایسا نہیں جس میںاللہتعالیٰ جہنم سے چھ لاکھ آزاد نہ کرتا ہو،جن پر جہنم واجِب ہو گیا تھا۔(2)
حضرتِ سیِّدُنا عبدُاﷲبن عَمْرورَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے کہ حُضُورِ پاک،صاحِبِ لَولاک،سیّاحِ اَفلاکصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمنے اِرشاد فرمایا:جو مسلمان جُمُعہ کے دن یا جُمُعہ کی رات میں مرے گا،اﷲتعالیٰ اسے فتنۂ قبر سے بچالےگا۔(3)
تاجدارِمدینۂ منوَّرہ،سُلطانِ مکّۂ مکرّمہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمنے اِرشاد فرمایا:جو روزِ جُمُعہ یا شبِ جُمُعہ(یعنی جمعرات اور جُمُعہ کی درمیانی شب)مرے گا عذابِ قبرسے بچا لیاجائے گااور قِیامت کے دن اِس طرح آئے گا کہ اُس
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…… مُعْجَمِ اَوْسَط،من اسمہ عبدالمالک،۳/۳۵۱ ،حدیث:۴۸۱۷
2…… مُسْنَد اَبِی یَعْلٰی،مسند انس بن مالک،۳/۲۱۹،حدیث:۳۴۲۱
3…… تِرمِذی،کتاب الجنائز،باب ما جاء فی من مات یوم الجمعة ،۲/۳۳۹ ،حدیث:۱۰۷۶