Brailvi Books

کرسی پر نماز پڑھنے کے اَحکام
14 - 37
	نوٹ: چونکہ ان اَہم مسائل سے بہت سے لوگ غافل ہیں  اور دوسروں  کی رِیس میں  کرسی پر سوار تو ہوجاتے ہیں  مگر ضروری مسائل سے غافل ہو کر اپنی نمازوں  کو خراب کرتے ہیں ،اس لئے ان مسائل کی بھرپور طریقے سے اِشاعت کرکے عامَّۃُ النَّاس کو غلطیوں  سے بچانا چاہیے۔ بالخصوص مساجد کے ائمہ و خُطَباء اگر وقتاً فوقتاً انہیں  بیان کرتے رہیں  تو بہت سے لوگوں  کا بھلا ہوگا بلکہ ضروری مسائل بغیر دَلائل کے علیحدہ کرکے مساجد وغیرہ اَہم جگہوں  پر آویزاں  کرنا بھی مفید ثابت ہوگا۔
متعلقہ جُزئِیَّات
	چنانچہ بخاری شریف میں  ہے: عن عمران بن حصین رضی اللہ عنہ قال کانت بی بواسیر فسألت النبی صلی اللہ علیہ وسلم عن الصلاۃ فقال صل قائمًا فإن لم تستطع فقاعدًا فإن لم تستطع فعلی جنب یعنی حضرت عمران بن حُصَین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، فرماتے ہیں  کہ مجھے بواسیر کی بیماری تھی تو میں  نے اللہ عَزَّوَجَلَّ کے رسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  سے (اس مرض میں ) نماز کے متعلق سوال کیا تو آپ  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے فرمایا: کھڑے ہو کر نماز پڑھو، اگرتمہیں  اس کی طاقت نہ ہو تو بیٹھ کر اور اگر اس کی بھی طاقت نہ ہو تو کروٹ کے بل لیٹ کر پڑھو۔(1)
	کنز الدقائق میں  ہے: ’’تعذر علیہ القیام أو خاف زیادۃ المرض صلی قاعدًا یرکع ویسجد ومومیًا ان تعذر وجعل سجودہ اخفض ولا
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1…صحیح البخاری، کتاب تقصیر الصلاۃ، باب اذا لم یطق قاعدًا صلی علی جنب، ۱ / ۳۸۰، الحدیث: ۱۱۱۷۔