قیام کے بعد کرسی پر بیٹھ جاتے ہیں تو انہیں تھوڑی دِقَّت برداشت کرلینی چاہئے۔
لہٰذا ایسے حضرات صف میں زمین پر نماز پڑھیں ، جتنا قیام کرسکتے ہوں صف میں کھڑے ہوں ، باقی بیٹھ جائیں اور رکوع و سجود حقیقتاً کرکے اپنی نماز مکمل کریں ، ہوسکتا ہے کہ بہت سے اس قسم کے لوگ محض کرسی کے چَکر میں رکوع و سجود پر قادر ہونے کے باوجود اشارے سے نماز پڑھتے ہوں ان کی تو یوں نمازیں بھی ضائع ہوجاتی ہیں۔ انہیں جو درست مسئلہ بتائے، سمجھائے، اس پر عمل کی راہ دِکھائے، کرسی کی نفسیات کی وجہ سے بعض لوگ اسے دشمن سمجھتے ہیں انہیں ہوش کرنا چاہئے، سمجھانے والا ان کا دشمن نہیں خیر خواہ ہے، ان کی نمازوں کا تحفظ چاہتا ہے، انہیں اپنا عمل درست کرلینا چاہئے۔
مسجد میں دورانِ جماعت کرسیاں کہاں رکھنی چاہئیں
کرسیاں صف کے کناروں پر رکھی جائیں ، صف کے درمیان رکھنے کی وجہ سے بلاوجہ نمازیوں کو وحشت ہوگی، صف درست کرنے میں بعض اوقات درمیان میں رکھی ہوئی کرسی کی وجہ سے خلل آتا ہے، صف بناتے ہوئے کھڑے کھڑے سرکنا آسان ہوتا ہے مگر کرسی بیچ میں رکھی ہو تو اسے سَرکاتے ہوئے صف درست کرنا مشکل کام ہے، عام طور پر کرسیاں کنارے ہی پر رکھی جاتی ہیں یہی مناسب ہے مگر بعض مساجد میں دائیں بائیں کے کناروں پر لائن سے چار پانچ کرسیاں سجائی ہوتی ہیں بعض کرسی پر بیٹھنے والے تکبیر ِاُولیٰ سے پہلے آجاتے ہیں بعض کرسیاں خالی ہوتی ہیں عین نماز شروع ہوتے وقت وہی دِقَّت کہ خالی کرسیوں کو اُٹھانے