Brailvi Books

خوشبودار قبر
7 - 32
 پیا ری پیاری سنّت داڑھی شریف منڈوانا، نت نئے فیشن اپنانا، پینٹ شرٹ میں  ملبوس رہنا، اسنوکر کھیلنا، ٹی وی اور وی سی آر کرائے پر لاکر رشتہ داروں  کے ساتھ مل کر فلم بینی کرنا اور کیبل کے گناہوں  بھرے چینل دیکھنا ان کی زندگی کا حصہ بن چکا تھا۔ ان کی زندگی میں  نیکیوں  کی بہار کچھ اس طرح نمودار ہوئی کہ دعوتِ اسلامی کی مجلس شعبۂ تعلیم کے ایک ذمہ دار اسلامی بھائی کی توجہ ان کی جانب مبذول ہوگئی جووقتاً فوقتاً جنیدبھائی سے ملاقات کرتے ، نیکیاں  کرنے اور گناہوں  سے بچنے کے ساتھ ساتھ مدَنی ماحول سے وابستہ ہونے کا مدنی ذہن دیتے۔ رفتہ ر فتہ اُن ذمہ دار اسلامی بھائی کی بات ان کے دل میں  اترتی چلی گئی اور بالآخر وہ غفلت کی نیند سے بیدار ہوگئے، مقصدِ حیات سے آگاہی ہوئی، سنّتوں  بھری زندگی گزارنے اور گناہوں  سے چھٹکارا پانے کاارادہ کرلیا۔ ہفتہ وار سنّتوں  بھرے اجتماع کے پابند ہو گئے ،اجتماع میں  ہونے والے پرسوز بیان، رقت انگیز دعا اور اجتماعی طور پر کیے جانے والے ذکراللہ کی برکت سے ان کی زندگی میں  مدنی انقلاب برپا ہوگیا ، کل تک فیشن کرنا محبوب مشغلہ تھا مگر عاشقانِ رسول کی رفاقت کیا ملی ان کے دل میں  سنّتِ رسول کی محبت گھر کر گئی، چہرہ داڑھی شریف سے سجالیا، سبزسبز عمامہ شریف سے اپنا سر ہرا بھرا کرلیااور فیضانِ غوثِ اعظم سے مالامال ہونے کے لیے سلسلہ عالیہ قادریہ عطاریہ میں  بیعت ہوگئے۔ امیرِاہلسنّت