اورشیرا نوالہ گیٹ میں واقع مسجدِ اقصٰی پہنچ گیا اور تربیتی کورس میں داخلہ لے لیا۔
عاشقانِ رسول کے اَخلاق وکِردار انتہائی شاندار تھے، 63روزہ تربیتی کورس میں شامل مختلف علاقوں اور قبیلوں سے تعلق رکھنے والے اسلامی بھائی ایک ہی گھر کے فرد دکھائی دیتے۔ ایک اپنائیت بھراماحول تھا۔ اسلامی بھائی مجھ پر شفقتیں فرماتے اوراچھے اخلاق سے پیش آتے، بسااوقات خیرخواہی فرماتے ہوئے مجھ سے کپڑے لے کر دھو دیتے۔ چونکہ میں نشہ بالکل ہی چھوڑ چکا تھا جس کی وجہ سے میراجسم ٹوٹتا اور میری حالت بگڑجاتی، مجھ پر بے قراری طاری ہوجاتی، میں تڑپتاتو میری قابلِ رحم حالت دیکھ کر اسلامی بھائیوں کی محبت مزید بڑھ جاتی بسااوقات میرے پاؤں دبا دیتے۔ عاشقانِ رسول کا اس قدر پیار دیکھ کر میں دنگ رہ گیا۔ الغرض میں نے ہمّت نہ ہاری اورنشے کے قریب نہ گیا اور اللہ عَزَّوَجَلَّسے دعاکرتا رہا۔ بالآخرآہستہ آہستہ نشے کی طلب کی شدت دم توڑنے لگی اور مجھے نشے کی عادت سے چھٹکارا نصیب ہوگیا۔ تربیتی کورس میں علمِ دین سیکھنے کے ساتھ ساتھ نیکی کی دعوت کا ایسا جذبہ ملا کہ میں نے تربیتی کورس ہی کے دوران 12ماہ کے مدنی قافلے میں سفرکی نیّت کرلی اور کورس مکمل ہونے کے بعد اپنی نیّت کو عملی جامہ پہناتے ہوئے راہِ خداکا مسافر بن گیا، اس دوران خوب نیکی کی دعوت کی دھومیں مچانے کی توفیق ملی۔ اَ لْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ اسی دوران