Brailvi Books

خوشبودار قبر
20 - 32
 چہرے خوشی سے کھل اُٹھے ۔ بیان کے اختتام پر رقت انگیز دعا ہوئی، جس نے مجھے جَھنجوڑ کر رکھ دیا، دورانِ دعا ایک ایک کر کے مجھے سارے گناہ یاد آنے لگے اور ان کے ہولناک نتائج مجھے تڑپانے لگے،اسی بے قراری کے عالم میں میری آنکھوں  سے اشک رواں  ہوگئے ، میں نے گڑگڑاتے ہوئے اپنے گناہوں  سے توبہ کی، مزید کرم بالائے کرم یہ کہ جب اجتماعِ ذکرونعت میں  رُکنِ شوریٰ ابومسرور محمد منصور مُدَّظِلُّہُ العَالی نے بیعت کرائی توان کے ذریعے میں  بھی امیراہلسنّت  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا مرید بن گیا۔ 
	خوشی قسمتی سے اِجتماع کے اختتام پر رُکنِ شوریٰ حاجی محمد منصورعطاری مُدَّظِلُّہ العَالی سے ملاقات کا شرف ملاتو میرے بھانجے نے انہیں  میری داڑھی شریف رکھنے کی نیّت اور نشے سے توبہ کرنے کے بارے میں  بتایا تو ان کا چہرہ خوشی سے گلاب کی مانند کھِل اُٹھا۔ انہوں  نے نظرِ شفقت فرماتے ہوئے مدنی قافلے میں  سفر اور تربیتی کورس میں  شرکت کی ترغیب دلائی نیز تربیتی کورس کے فوائد سے آگاہ کیا۔ رُکنِ شوریٰ کے شیریں  انداز سے میں  اس قدر متأثر ہوا کہ ہاتھوں  ہاتھ مدنی قافلے اور 63روزہ تربیتی کورس کے لیے اپنا نام پیش کردیا۔ 
	مزید رُکنِ شوریٰ شفقت فرماتے ہوئے مجھے اپنے ہمراہ مَنْچ پر لے گئے اور وہاں  موجود اسلامی بھائیوں  کو میری نیّتوں  کے بارے میں  بتایاتوتمام اسلامی بھائی