ذکر و نعت کا انعقاد ہوا۔ حسبِ معمول میرا بھانجا میرے پاس آیا اوردلنشین انداز میں کہا :ماموں جان! آج دعوتِ اسلامی کے تحت جشنِ عیدِمیلادُالنبی کے سلسلے میں عظیم الشان اجتماعِ ذکرو نعت کا انعقاد ہورہاہے جس میں مبلغِ دعوتِ اسلامی و رُکنِ شوریٰ ابومسرور محمدمنصورمُدَّظِلُّہُ العَالی بیان فرمائیں گے، آپ بھی چلیے نا ! اب کی بار میں اپنے پیارے بھانجے کے پَیہم اِصرار کی بدولت اِنکار نہ کر سکا اور اس کے ساتھ اجتماعِ ذکر و نعت میں پہنچ ہی گیا۔
سنّتوں بھرے اجتماع کے آغاز میں مسحور کن نعتیں پڑھی گئیں جن سے میرے دل کو ایک کیف و سرور ملا۔ اس کے بعد مبلّغِ دعوتِ اسلامی و رکن شوریٰ کا سنّتوں بھرا بیان ہوا جس میں مقصدِ حیات کو واضح کرنے کے ساتھ ساتھ اصلاحِ اعمال پر زور دیا گیا اور اللہ عَزَّوَجَلَّ اور اس کے پیارے رسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّم کے فرامین سناتے ہوئے فکرِ آخرت کا مدَنی ذہن دیا گیا۔ جب رُکنِ شوریٰ کی پرتاثیر زبان سے فکر انگیز بیان سنا تو میرے دل کی سختی نرمی میں بدلنے لگی اور مجھ پر خوفِ خدا کا ایسا غلبہ ہواکہ بے ساختہ میری پلکیں بھیگ گئیں۔
دورانِ بیان جب انہوں نے شُرکائے اجتماع سے اچھی اچھی نیّتیں کرائیں تو میں نے خود ہی کھڑے ہوکر اپنی نیّت کا اعلان کیا کہ اب مرتے دم تک داڑھی شریف نہیں کٹواؤں گا۔ یہ سن کر وہاں موجود عاشقانِ رسول کے