ہوئے کہ ان کے بھائی نے ہاتھوں ہاتھ سبزسبز عمامہ شریف سجالیااور مرحوم کی والدہ نے بھی مدنی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی نیّت کا اظہار کیا۔ جنید عطاری مرحوم آج ہمارے درمیان نہیں مگر انہوں نے اپنے لیے صدقہ جاریہ کا ایک عظیم سلسلہ اپنے پیچھے چھوڑا ہے، ان کی انفرادی کوشش سے جہاں علاقے کے متعدد نوجوان مدنی ماحول سے وابستہ ہوئے وہیں ان کا اپنا گھر بھی سنّتوں کا گہوارہ بن گیا۔ تمام اہلِ خانہ دعوتِ اسلامی سے محبت کرتے اور مدنی کاموں میں بھرپور حصہ لیتے ہیں۔ علاقے میں اسلامی بہنوں کا کام نہ ہونے کے برابر تھا مگر جنید بھائی کی والدہ نے بڑی جدوجہدسے اسلامی بہنوں میں مدنی کام کرنے کا بیڑا اُٹھایا ایک ایک اسلامی بہن کے پاس جاکر ان کا مدنی ذہن بنایا، اپنے گھر میں مدنی مرکز کی اجازت سے اسلامی بہنوں کا سنّتوں بھرااجتماع شروع کروایا جس کی برکت سے اسلامی بہنوں میں بھی فکرِ آخرت کی سوچ اجاگر ہونے لگی۔ تادمِ تحریر تقریباً 40اسلامی بہنیں شرعی پردہ کرنے والی بن گئیں ہیں۔
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی ان پر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری بے حسا ب مغفِرت ہو۔
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{2}نشے سے چھٹکارا مل گیا
بھیرہ شریف (ضلع گلزار طیبہ، پنجاب، پاکستان) کے محلہ ہدایت شاہ